دنیا کے متعدد ممالک میں آج عیدالفطر منائی جا رہی ہے

DW ڈی ڈبلیو بدھ 10 اپریل 2024 12:40

دنیا کے متعدد ممالک میں آج عیدالفطر منائی جا رہی ہے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 اپریل 2024ء) پاکستان میں عیدالفطر کے موقع پرکسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ دنیا بھر میں عید نمازوں کے بعد بالخصوص غزہ اور بالعموم پوری دنیا میں امن و سلامتی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں۔

پاکستان، سعودی عرب، دیگر خلیجی ممالک کے علاوہ، امریکہ، یورپی ممالک اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں آج عید کا تہوار منایا جا رہا ہے۔

بھارت اور بنگلہ دیش میں جمعرات کو عیدالفطر منائی جائے گی البتہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر اورجنوبی ریاست کیرالہ میں آج ہی یہ تہوار منایا جا رہا ہے۔

کیوں اب عید، عید جیسی نہیں لگتی

دنیا کی سب سے بڑی مسجد مکہ کے مسجد حرام اور مدینہ کے مسجد نبوی کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد جکارتہ کی استقلال جامع مسجد میں بھی عید کی نماز ادا کی گئی۔

(جاری ہے)

دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا میں عید مذہبی کے ساتھ ساتھ سماجی تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ملک کی تقریبا ً تین چوتھائی آبادی اپنے اعزہ و اقارب سے ملنے کے لیے اپنے گھروں کو جاتی ہے، جسے 'مدک' کہا جاتا ہے۔

میٹھی عید کڑوی کیوں لگتی ہے؟

اگر میٹھی عید پر میٹھا ہی نہ ہو تو؟

سماترا جزیرے میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے جاتے ہوئے سرکاری ملازم ریدھو الفیان کا کہنا تھا، "مدک ہمارے لیے صرف سالانہ رسم یا روایت نہیں ہے بلکہ یہ اپنے لوگوں سے دوبارہ ملنے کا درست موقع ہے۔

تقریباً پورے سال گھر سے دور رہنے سے جو توانائی ختم ہوجاتی ہے وہ ان ملاقات سے دوبارہ بحال ہوجاتی ہے۔"

انڈونیشیا میں عید سے قبل لوگوں نے بڑے پیمانے پر خریداریاں کیں۔ انڈونیشیا کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق عیدا لفطر کی چھٹیوں کے دوران کاروبار دس ارب ڈالر کو پار کرجائے گا۔

انڈونیشیا مساجد کونسل کے صدر جملی اصدیقی نے مسجد استقلال میں عید کا خطبہ دیتے ہوئے لوگوں سے غزہ جنگ کے متاثرین کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا، "یہ وقت ہے کہ مسلمان اور غیر مسلم انسانی یگانگت کا مظاہرہ کریں کیونکہ غزہ کا تصادم کوئی مذہبی لڑائی نہیں ہے، بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔"

پاکستان میں سکیورٹی کے سخت انتظامات

پاکستان میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کے درمیان عیدالفطر منائی جا رہی ہے۔ حکام نے ملک بھر میں مساجد اور بازاروں میں ایک لاکھ سے زائد پولیس اور نیم فوجی فورسز تعینات کی ہیں۔

پاکستان: ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے عید کی خوشیاں ماند

گوکہ پاکستان میں عید کے موقع پر دہشت گردانہ حملہ شاذونادر ہی ہوتا ہے لیکن انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ عسکریت پسند اس موقع پر سویلین، حکومتی اور فوجی عمارتوں اور دفاتر نیز پولیس کے ہاوسنگ کمپلکس کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ادھر افغانستان میں وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے بتایا کہ عیدالفطر کے موقع پر سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے فورسز پوری طرح الرٹ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مساجد سمیت تمام پرہجوم مقامات پر سکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہے۔

عالمی رہنماوں کے تہنیتی پیغامات

امریکی صدر جو بائیڈن نے عیدالفطر کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے غزہ اور سوڈان میں جاری تنازعات کا ذکربھی کیا۔

عید پر کتنے بچوں نے اسکول سے چھٹی کی، فرانس میں گنتی شروع

بھارتی جیلوں میں قیدیوں کی عید

انہوں نے کہا، "ایسے میں جب مسلم کنبے اور کمیونٹیز عیدالفطر منا رہے ہیں، وہ مصائب سے دوچار بہت سے لوگوں کے درد کی بھی عکاسی کررہے ہیں۔

میرے خیالات غزہ اور سوڈان سمیت ان دیگر مقامات کے لوگوں کے ساتھ ہیں جو تنازعات، بھوک اور نکل مکانی جیسے حالات سے دوچار ہیں"

انہوں نے کہا، ''اب وقت آ گیا ہے کہ امن قائم کرنے اور سب کے وقار کے لیے کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا جائے۔"

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے لوگوں کو عید کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا، " اس سال عید الفطر پر ہمیں فلسطینی عوام پر حملوں کو روکنے، ان کے مصائب ختم ہونے کی دعا کے ساتھ ان کے لیے امدادی راہداریوں کی فراہمی کی کوشش کرنا چاہیے۔

تاکہ وہ بھی آرام اور پرسکون زندگی گزار سکیں۔"

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی قوم کو عیدالفطر کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے غزہ میں امن اور امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔

جرمن صدر فرینک والٹر اسٹائن مائرنے جرمنی میں رہنے والے مسلمانوں کو رمضان کے اختتام اور عید کی مبارک باد دی۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا،"حقیقت یہ ہے کہ رمضان کے اختتام پر ملک بھر کی مسلم کمیونٹیز دیگر فرقے کے لوگوں کو بھی مدعو کر رہی ہیں، جودوسرے مذاہب کے لوگوں کے تئیں رواداری اور احترام کی ایک اہم علامت ہے اور مل جل کر رہنے اور خیالات کے تبادلے کی آمادگی کا مظہر بھی ہے۔"

ج ا/ ع ب (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)