عوام اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان درڑایں ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، جو عناصربدنیتی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں ان کیخلاف آئین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ،عسکری قیادت

مسلح افواج پاکستان سے دہشتگردی کے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، آرمی چیف کا کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب

منگل 16 اپریل 2024 23:37

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) عسکری قیادت نے قانون نافذ کرنے والے اداروںاور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات کو ایک وطیرہ قرار دیتے ہوئے واضح کیاہے کہ عوام اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان درڑایں ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اور جو عناصربدنیتی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں ان کیخلاف آئین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ،عسکری قیادت نے افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہوں کو علاقائی اورعالمی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میںجاری بھارتی جارحیت پر شدید تشویش کااظہارکیا ، فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے غزہ میںانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوںاور جنگی جرائم کی مذمت کی۔

ترجمان افواج پاکستان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 264ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ملک میں امن و استحکام کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

آرمی چیف نے انسدادِ دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران متعدد دہشتگردانہ حملوں کو کامیابی سے ناکام بنانے اور اہم دہشتگرد سرغنہ کو جہنم واصل کرنے میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک کوششوں کو سراہا۔فورم نے بشام میں چینی شہریوں پر بزدلانہ دہشتگردانہ حملے اور بلوچستان میں معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔

فورم کو بریفنگ دی گئی کہ؛’’کس طرح افغانستان سے سرگرم دہشتگرد گروہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں‘‘فورم کو بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ؛’’یہ دہشتگرد گروہ پاکستان اور اس کے اقتصادی مفادات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری(CPEC) کے خلاف پراکسی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔فورم نے مسلح افواج کی حوصلہ شکنی کے لیے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔

فورم نے ملک میں پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول میں’’غیر قانونی اسپیکٹرم، بالخصوص سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری اور تمام غیر قانونی تارکین کی محفوظ وطن واپسی کے خلاف بھرپور تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ۔آرمی چیف نے فیلڈ کمانڈرز کو ہدایت کی کہ آپریشنل تیاری اور مورال کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنائیں اور تربیت کے اعلیٰ معیار کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارت حاصل کریں۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان سے دہشتگردی کے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، انشائ اللہ‘‘۔‘فورم نے غیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں و کشمیرمیں جاری بھارتی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ؛’’پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا‘‘فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی۔

فورم نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اگر فریقین نے فوری طور پر کشیدگی کو کم نہ کیا تو ایک وسیع علاقائی تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ عسکری قیادت نے قانون نافذ کرنے والے اداروںاور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات ایک وطیرہ بن گیا ہے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عوام اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان درڑایں ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی اور جو عناصربدنیتی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں ان کیخلاف آئین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔