نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے جموںوکشمیر میں پارلیمانی انتخابات سے قبل جبر واستبداد کا سلسلہ تیز کر دیا ، کشمیر میڈیا سروس

جمعرات 18 اپریل 2024 19:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں پارلیمانی انتخابات سے قبل جبر واستبداد کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ، بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں حریت کارکنوں، علمائے کرام اور صحافیوں سمیت سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز اور بدنام زمانہ ایجنسیوں نے مقبوضہ علاقے میں 19 اپریل سے 20 مئی تک پانچ مرحلوں میں ہونے والے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات سے قبل محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ فورسز اہلکار لوگوں کو شدید ہراساں کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر اپنے جذبات اور رائے کا اظہار کرنے پر صحافیوں، حقوق کے کارکنوں اور عام شہریوں کو تھانوں میں طلب کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی ایجنسیاں کشمیریوں کو انتخابات میں ہندوتوا بی جے پی اور اس کے کٹھ پتلیوں کی حمایت کرنے پر مجبور کر رہی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما نعیم احمد خان نے بھارتی فورسز کی طرف سے بےگناہ کشمیریوں کی بلا جواز گرفتاری میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کو بے گناہ کشمیریوں کے خلاف مظالم سے باز رکھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کشمیریوں کا واحد مطالبہ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی ہے اور انکابھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں رچائے جانے والے انتخابی ڈراموں سے کوئی لینا دینا نہیں۔دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں ممتازمزاحمتی رہنما شہید ایس حمید وانی کو ان کی 26ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کی تحریک آزادی میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ نے بھی اسلام آباد میں اپنے دفتر پر ایس حمید وانی کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر مقررین نے شہدا ءکے مشن کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔بھارتی فوجیوں نے ایس حمید وانی کو1998 میں آج کے روز سری نگر کے علاقے صورہ سے گرفتار کرنے کے بعد دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہیدکر دیا تھا۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی ضلع کولگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کا 5 اگست 2019 کاغیر قانونی اقدام کشمیریوں کیلئے ایک ایسا زلزلہ تھا جس کے جھٹکے ابھی تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیریوں کی شناخت پر حملہ آورہے ،اس کی نظریں ہماری زمینوں اور ملازمتوں پر ہیں لیکن ہم اسے اسکے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ادھر ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے ایک غیر کشمیری دکاندار کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔کل جماعتی حریت کانفررنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ اس وقت جب اقوام متحدہ اور رکن ممالک کی ساری توجہ مشرق وسطیٰ اور یوکرین کی طرف مبذول ہے ،مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنی پروپیگنڈہ مہم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم میں تیزی لائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو محض اس وجہ سے نشانہ بنا رہا ہے کیونکہ وہ تنازعہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔