مقبوضہ جموںوکشمیر میں محاصروں ، تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری، لوگ مشکلات کا شکار

ہفتہ 27 اپریل 2024 18:14

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموںوکشمیر میں پارلیمانی انتخابات کا ڈرامہ رچا کر علاقے کی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت انتخابات کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر ہونے کے اپنے بے بنیا د دعوئوں کو تقویت دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے طاقت کے بل پر جموںوکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے اور اس نے علاقے میں دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کر کے انہیں نہتے لوگوں پر ہر طرح کا ظلم وستم روا رکھنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا خطہ بن چکا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کیساتھ وابستگی انتہائی گہری اور مضبوط ہے اور بھارتی غلامی سے آزادی اور پاکستان میں شمولیت کا انکادیرینہ خواب ایک دن ضرور پورا ہوگا۔

بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے بارہمولہ، بانڈی پورہ، کولگام، اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ، راجوری اور پونچھ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ فوجی گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں اور گھریلو اشیا ء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں ۔فوجیوں نے سینکڑوں نوجوان گرفتار بھی کر لیے ہیں۔

دریں اثنا ء مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رہنما ایڈووکیٹ زاہد علی کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو انہیں فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قبل ازیں عدالت تین مرتبہ زاہد علی پر لاگو کالا قانون پی ایس اے کالعدم قرار دے چکی ہے۔ عدالت نے غیر قانونی طورپر حراست میں رکھنے پر انتظامیہ کو انہیں5لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

ایڈووکیٹ زاہد علی کو 5 مارچ 2019 کو کالے قانون پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ اس دوران ان پر مختلف جھوٹے مقدمات میں چار مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا۔ ادھر ضلع رامبن کے علاقے پرنوٹ میں زمین دھنسنے کی وجہ سے 30کے قریب مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میںساڑھے تین سو کے لگ بھگ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔یہ خاندان اپنی گھریلو اشیاء اور مویشیوں کے ساتھ اب کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ علاقے میں اچانک زمین دھنسنے کے بعد گول اور رامبن کے درمیان بھی سڑک کا رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ وادی کشمیر کو باقی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ سرینگر جموں شاہراہ آج ضلع رامبن میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے بند ہوگئی۔