سعودی وزیر سرمایہ کاری کی وزیراعظم شہبازشریف کو ''مین آف ایکشن ''قرار دیتے ہوئے قائدانہ صلاحیتوں کی تحسین،کارکردگی سے بخوبی آگاہ ہیں آپ کا مشن ہمارا مشن ہے ،سعودی وزیر

اتوار 28 اپریل 2024 22:20

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم محمد شہبازشریف کو ''مین آف ایکشن ''قرار دیتے ہوئے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور کہا ہے کہ سعودی حکومت وزیراعظم کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے بخوبی آگاہ ہے ، آپ کا مشن ہمارا مشن ہے ۔انہوں نے یہ بات وزیرا عظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہی ۔

وزیراعظم نے ریاض میں ایک مصروف دن گزارا اور ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری ، سعودی عرب کے وزیر خزانہ اور سعودی وزیر برائے صنعت نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب شہباز شریف نے غیر ملکی سطح پریہ تحسین اور پذیرائی حاصل کی ہے جیسا کہ اس سے قبل انہیں ایک چینی رہنما نے "شہباز سپیڈ" کا خطاب دیا تھا اور پنجاب کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی بے مثال تیزی سے تکمیل کا اعتراف کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم کو ''پرائم منسٹر آف ایکشن'' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں جس میں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں،آپ کا مشن ہمارا مشن ہے ۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان ہماری ترجیح ہے؛ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبے میں بھرپور تعاون جاری رہے گا ، ماضی میں پاکستانیوں نے سعودی عرب کے مختلف شعبوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔وزیراعظم اور سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ملاقات میں اتفاق کیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا ۔

سعودی وزیر خزانہ نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ویژن 2030 کے حوالے سے حکومتی سطح پر اصلاحات کیں اور مشکل فیصلے کئے۔وزیراعظم سے سعودی وزیر صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف کی بھی ملاقات ہوئی ۔سعودی وزیر صنعت نے زراعت ، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور اس ضمن میں پیشرفت سے آگاہ کیا ۔

سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے رابطے میں ہوں اور ان کمپنیوں کے نمائندگان بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے، دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔سعودی وزرا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر خادم حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز آل سعود ،سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود اور سعودی وزیر خارجہ اور دیگر وزرا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی عرب کی حمایت اور مدد کی بدولت ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کے اسٹریٹجک پارٹنرز ہیں۔قبل ازیں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر صحت کے شعبہ میں تفریق کے خاتمہ کے موضوع پر مباحثہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے صحت کے شعبے میں عالمی عدم مساوات کو اولین اور سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبہ میں بین الاقوامی سطح پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر و کم ترقی یافتہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے،پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ملکوں میں سرفہرست ہے،حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہے ۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کی،وزیراعظم نے اپنے دوبارہ انتخاب پر امیر کے تہنیتی خط پر ان کا شکریہ ادا کیا۔شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو امیر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جا سکے جو کہ دونوں ممالک کے عوام کے بہترین مفاد میں ہو گا۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ کے بحران کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے کویت کے امیر کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔وزیراعظم محمد شہبازشریف سے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائینز پر اہم ملاقات کی۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا کل اجلاس متوقع ہے جس میں ایس بی اے کے تحت 1.1 ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کا فیصلہ کیا جائے گا۔ایم ڈی آئی ایم ایف نے پچھلے سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کو سراہا۔وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری پروگرام بشمول جائزہ کے عمل کے بارے اپنے ادارے کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائینز پر صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر نے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں اسلامی ترقیاتی بینک کے پاکستان میں جاری مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

ملاقات میں پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے جاری مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا اور پاکستان اور اسلامی ترقیاتی بینک کے درمیان تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے ساتھ مفید شراکت داری ، تعمیرنو اور روزگار میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہے ۔\932