مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سیلاب کی تباہ کاریاں، پانچ افراد جاں بحق

منگل 30 اپریل 2024 17:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چار دنوں سے جاری موسلادھار بارشوں سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق جبکہ املاک کو شدید نقصان پہنچاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تین کمسن بچوں سمیت کم از کم پانچ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اور 350سے زائد خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔

دریائے جہلم اور اس کے معاون دریائوں میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح سے شدید تشویش پیدا ہوئی ہے۔ سرینگرمیں بمنہ سمیت کئی علاقے زیر آب ہیں۔ سیلاب سے وادی کشمیر کا ناقص بنیادی ڈھانچہ بے نقاب ہوگیا اور سرینگر کے ''سمارٹ سٹی''کے دعوئوں پر سوالات کھڑے ہو گئے۔ مغل دور کے نشاط باغ سمیت مختلف علاقوں کی سڑکیں زیر آب آ گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

ادھر بھارتی فوجیوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے باوجود ضلع ادھم پور اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں میں آج مسلسل تیسرے روز بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔

ضلع ادھمپور میں بھارتی فوجیوں ، پیراملٹری فورسز اورنام نہاد ولیج ڈیفنس گارڈز نے آپریشن کو بسنت گڑھ اور ملحقہ ضلع کٹھوعہ کے مختلف علاقوں تک پھیلا دیا ۔ ان علاقوں میں بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ ولیج ڈیفنس گارڈز نے مودی حکومت سے آزادی پسند شہری آبادیوں بالخصوص دوردراز علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے مزید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے فعال کردار ادا کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے اور اس حوالے سے بین الاقوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کی کوششوں پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ بھارت کی ریاست میگھالیہ میں ہندو انتہاپسندوں نے آسام کے تین مسلمان نوجوانوں کو ان کی گاڑی میں زندہ جلا کر بے دردی سے قتل کردیا۔ مقتولین کی شناخت جمال علی، نور محمد اور زاہد الاسلام کے طور پر ہوئی ہے جوہندو انتہاپسندوں کی طرف سے حملے کے وقت اپنی آبائی ریاست آسام کے ضلع گولپارہ سے میگھالیہ جا رہے تھے۔