آزادی اظہار کی علمبردار پیپلز پارٹی ہی ہے ، میڈیا کی خدمت کرنا پاکستان پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے: شرجیل میمن

پیر 13 مئی 2024 17:33

آزادی اظہار کی علمبردار پیپلز پارٹی ہی ہے ، میڈیا کی خدمت کرنا پاکستان ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ وماس ٹرانزٹ، ایکسائیز ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ملک میں مختلف سیاسی تنظیمیں موجود رہی ہیں لیکن آزادی اظہار کی علمبردار پیپلز پارٹی ہی رہی ہے ، میڈیا کی خدمت کرنا پاکستان پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو نے آمروں کے دور حکومت میں آزادی صحافت کے لئے جدوجہد کی، پیپلز پارٹی اور قیادت پر شدید تنقید کی گئی، مہمات چلائی گئیں، پیپلز پارٹی کے لئے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی لیکن پیپلز پارٹی نے ہمیشہ برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آزادی صحافت کا احترام کیا۔

حیدرآباد پریس کلب میں صحافیوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنیوالی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ملک میں جتنے بھی تاریخی کام ہیں وہ پیپلز پارٹی نے کئے ہیں، پیپلز پارٹی نے ملک کو آئین دیا، ایٹمی قوت بنایا، میزائل ٹیکنالوجی دی، خیبرپختونخواہ کا نام رکھنے سے لے کر اٹھارویں ترمیم اور میڈیا کو آزادی کا حق پاکستان پیپلز پارٹی نے دیا۔

(جاری ہے)

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں تاریخی سیلاب آیا لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی سیلاب متاثرہ علاقوں میں 21 لاکھ گھر بنا کر دے رہی ہے، کووڈ کے دوران پیپلز پارٹی نے عوام کی مثالی خدمت کی، پاکستان پیپلز پارٹی ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں سندھ کے ہسپتالوں جیسی کوئی ہسپتال نہیں، نہ صرف دوسرے صوبوں بلکہ ایران اور افغانستان سے بھی لوگ علاج کے لئے سندھ آرہے ہیں، سائبر نائیف سے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران و افغانستان سے بھی لوگ علاج کروا کر مستفید ہورہے ہیں۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ روٹی کپرا اور مکان کا وعدہ کسی اور جماعت کا نہیں پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے، اور پیپلز پارٹی عوام کے لئے روٹی، کپڑا اور مکان یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں ایسے حالات میں صحافیوں کو ملنے والی گرانٹس میں اضافے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سے گزارش کروں گا، پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے لے کر تنظیمی عہدیداران تک سب میڈیا کے حوالے سے مثبت رائے رکھتے ہیں، حیدرآباد کے صحافیوں سے عہد کرتا ہوں کہ ان کی گرانٹس بڑھائی جائیں گی، اگر کسی صحافی کو علاج کے لئے امریکہ بھی بھیجنا پڑا تو سندھ حکومت بھیجے گی اور خرچہ برداشت کرے گی۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت منشیات کے خلاف جہاد کر رہی ہے، صحافی برادری اس جہاد میں حکومت سندھ کا ساتھ دے، منشیات کے عادی افراد ہمارے اور آپ کے ہی بچے ہیں، ہمیں اپنی نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنا ہے، منشیات کے عادی افراد کے لئے بحالی کر مرکز بھی کھولنے جارہے ہیں تاکہ منشیات کے عادی افراد کو واپس معاشرے کے ساتھ جوڑا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس کے لئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا، امید ہے کہ ملکی حالات پہلے سے بہتر ہو جائینگے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کے لئے تمام اسٹیک ہولڈر ساتھ بیٹھیں، ہمیں منفی سوچ ختم کرنی ہوگی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے منشیات، اسٹریٹ کرائم، کچے میں امن امان اور لینڈ گریبرز کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کی ہیں، ان کی ہدایات کی روشنی میں حکومت سندھ موثر انداز میں کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمزور ترین جمہوریت مضبوط ترین آمریت سے بہت بہتر ہوتی ہے، ملک کو چیلنجز درپیش ہیں، لیکن یہ تب ختم ہونگے جب جمہوریت تسلسل کے ساتھ چلتی رہے گی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایک شخص کندھوں پر بیٹھ کر لاہور میں آکر جلسہ کرتا ہے اور اس کو کامیاب کیا جاتا ہے، اس کو فرشتہ بنا کر پیش کیا جاتا ہے، آر ٹی ایس بٹھا کر جتوایا جاتا ہے، نمبرز پورے نہ ہونے کے باوجود جہاز بھر بھر کر اس کے نمبرز پورے کئے جاتے ہیں، اس طرح کے لوگ کنٹرولڈ جمہوریت کا موقعہ دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس پر تنقید کرنا آسان ہوگیا ہے، اچھے برے لوگ ہر مکتبہ فکر اور ادارے میں ہوتے ہیں، سندھ پولیس میں اس وقت قابل افسران موجود ہیں، کراچی میں دہشتگردی کے خطرناک ترین واقعات کو ناکام بنانے میں پولیس نے اہم کردار ادا رہا ہے، سندھ پولیس بہتر انداز کام کر رہی ہے، بہتری کی گنجائش ہر جگہ موجود رہتی ہے، پولیس میں بھی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز بس سروس کراچی، لاڑکانہ، سکھر، حیدرآباد اور میرپورخاس میں چل رہی ہے، صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ کا ویزن ہے کہ یہ بس سروس اضلاع اور تحصیل تک شروع کی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پہلے تین ماہ کی حکومت 8 ماہ تک رہی، اگر دوبارہ الیکشن ہوتے تو ممکن ہے کہ آٹھ سال لگ جاتے، اس لئے پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بقا کے لئے پی ایم ایل این کی غیر مشروط حمایت کی۔