Live Updates

لاہور میں موسلادھار بارش کا 44سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ،مختلف حادثات میں بچی سمیت 3افراد جاں بحق ،7 زخمی

بارش سے نظام زندگی مفلوج ،نشیبی علاقے زیر آب ،پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ،اہم شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں موسلا دھار بارش نے ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے پول بھی کھول دیئے،تین بڑے ہسپتالوں میں بارش کا پانی داخل ،مریض ،لواحقین پریشان بارش کے باعث بجلی کا نظام بھی متاثرہوا ،407فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے شہر کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی لاہور میں کوئی رین ایمرجنسی نہیں لگائی‘پنجاب حکومت /وزیر اعلیٰ مریم نواز کی پانی کے نکاس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

جمعرات 1 اگست 2024 16:22

لاہور میں موسلادھار بارش کا 44سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ،مختلف حادثات میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2024ء) لاہور میں موسلادھار بارش کا 44سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ،موسلادھار بارش کے مختلف حادثات میں بچی سمیت 3افراد جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے، موسلا دھار بارش سے نظام زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ،اہم شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، لاہور کے تین بڑے ہسپتالوں میں بھی بارش کا پانی داخل ہو گیا جس کے باعث مریضوں اور لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،بارش کے باعث بجلی کا نظام بھی متاثرہوا اور 407فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے شہر کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں موسلا دھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ رواں مون سون میں ہونے والا یہ دوسرا بڑا بارش کا اسپیل ہے جس میں 300ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ۔

(جاری ہے)

لاہور میں ائیرپورٹ کے علاقے میں 353ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے باعث کا 44سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ گزشتہ دنوں ہونے والی سب سے زیادہ بارش 315ملی میٹر تاجپورہ میں ریکارڈ کی گئی تھی۔

تیز ہوائوں کے ساتھ شروع ہونے والی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، مال روڈ، فیروزپور روڈ، ماڈل ٹائون، فیصل ٹائون ، لکشمی چوک اور انارکلی سمیت دیگر علاقوں میں شدید بارش ہوئی۔لاہور میں سب سے زیادہ ایئرپورٹ پر 337ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، پانی والا تالاب میں 203جبکہ لکشمی چوک میں 191، اپرمال میں 182، مغلپورہ میں 173، تاجپورہ میں 180، نشترٹائون میں 227، چوک ناخدا میں 163ملی میٹر بارش ہوئی۔

شدید بارش سے شہر کے نشیبی علاقے اور اہم شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، بارش سے نظام زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ۔بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں بھی داخل ہو گا جس سے انہیں شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کے پول بھی کھول دیئے۔ناقص انتظامات ہونے سے میو اور سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں بارشی پانی داخل ہوگیا جبکہ میو ہسپتال کا آئی سی یو بھی زیر آب آگیا جس کے باعث مریضوں اور ان کے لواحقین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا ۔

بارشی پانی ایمرجنسی اور آئی سی یو میں جانے سے علاج معالجہ بھی متاثر ہو ا۔ادھر جنرل ہسپتال بھی پانی میں ڈوب گیا، مختلف وارڈز میں پانی داخل ہوگیا، ہسپتال میں پانی جمع ہونے سے علاج معالجہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا کہ واسا، ایل ڈبلیو ایم سی اور ضلعی انتظامیہ بارش کا پانی نکالنے کے لیے متحرک ، لاہور میں کوئی رین ایمرجنسی نہیں لگائی گئی، مریم نواز نکاسی آب کی خود نگرانی کررہی ہیں۔

دوسری جانب لاہور کے علاقے گجومتہ کے قریب بابا بلھے شاہ انٹرچینج گایوں میں ٹی آر گارڈر کی چھت گر گئی جس کے ملبے تلے 6افراد دب گئے، واقعہ کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق جبکہ 5افراد کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔چھت گرنے کا دوسرا واقعہ شوکت خانم چوک کے قریب پیش آیا، چھت گرنے سے دو افراد ملبے تلے دب گئے، ریسکیو نے امدادی کارروائی کرتے ہوئے دونوں افراد کو ملبے کے نیچے سے نکال لیا۔

ریسکیو ٹیم نے ایک شخص کو ابتدائی طبی امداد دی جبکہ دوسرے شخص کو زخمی حالت میں جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق نشاط کالونی کے علاقے میں نامعلوم شخص موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، بارش کے باعث بجلی کے کھمبے میں کرنٹ آگیا جس کے نتیجے میں نامعلوم 30سالہ شخص موقع پر جان کی بازی ہار گیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ امدادی ٹیموں نے متوفی کی نعش کو تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کر دیا، تاحال متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی۔ادھر تھانہ کوٹ لکھپت کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، متوفی گھر سے تندور پر جانے کیلئے نکلا تھا کہ گلی سے گزرتے ہوئے بجلی کے پول کو ہاتھ لگ گیا اور اسے کرنٹ کا شدید جھٹکا لگا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق متوفی کو اپنی مدد آپ کے تحت جنرل ہسپتال لایا گیا مگر ہسپتال لانے سے پہلے راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے موسلادھار بارش کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے انتظامی افسروں اور واسا حکام کو فیلڈ میں پہنچے کی ہدایت کرتے ہوئے لاہور اور دیگر شہروں میں بارشی پانی کی جلد نکاسی یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے۔انہوں نے بارشی پانی کے نکاس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے وارڈنز اور متعلقہ انچارج موجود رہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ گلی محلوں اور سڑکوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کا آپریشن جلد مکمل کیا جائے۔لاہور میں بارشوں کا44سالہ ریکارڈ ٹوٹنے پرپنجاب حکومت نے ریکارڈ رفتار سے امدادی آپریشن شروع کیا ۔وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب، چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان فیلڈ میں پہنچ گئے ،انہوں نے قرطبہ چوک،سپر یم کورٹ رجسٹری لکشمی چوک گلبرگ بھاٹی چوک قذافی سٹیڈیم اور دیگر علاقوں کے دورے کیے ۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی نگرانی میں سرکاری اداروں کی ٹیموں کی نکاسی آب کے لئے کارروائیاں جاری رہیں جبکہ ہسپتالوں میں موجود بارشی پانی کا ریکارڈ وقت میں نکاس کیا گیا ۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کا چیف سیکریٹری کے ہمراہ مختلف علاقوں کا دورہ، آپریشن کلین اپ کی نگرانی کی ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے غیرمعمولی بارشوں کی پیشگوئی پر پیشگی امدادی آپریشن کی تیاری کی ہدایت کی تھی، متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ ٹیمیں مسلسل کام کررہی ہیں، وزیراعلی کی ہدایت پر واٹرپمپس اور دیگر ضروری مشینری کی فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے، شہریوں سے تعاون کی اپیل ہے، والدین بارش کے پانی میں خود بھی نہ جائیں، بچوں کو بھی نہ جانے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ادویات ، زہریلے کیٹروں کے ڈنک کے علاج کی ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے، مسلسل نگرانی جاری رہے گی، نشیبی علاقوں سے عوام کو نکالنے سمیت تمام امدادی کاموں کو یقینی بنایاجارہا ہے۔لاہور میں بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا، بارش کے باعث لیسکو کے 400سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ذرائع کے مطابق لیسکو فرسٹ سرکل میں 65، سیکنڈ سرکل میں 93فیڈرز ٹرپ ہوئے ، تھرڈ سرکل میں 56جبکہ فورتھ سرکل میں 5فیڈرز سے بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی ۔

لیسکو ذرائع نے بتایا ہے کہ پانچویں سرکل میں 111جبکہ چھٹے سرکل میں 18فیڈرز ٹرپ ہوئے ، ساتویں سرکل میں 55جبکہ آٹھویں سرکل میں2اور ماڈل ٹائون ڈویژن میں 6 فیڈرز نے کام چھوڑ دیا۔فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ،بجلی کی بندش سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ ا۔لیسکو ترجمان نے کہا کہ موسم کی خرابی کے پیش نظر لیسکو انتظامیہ کی معزز صارفین سے تعاون کی اپیل ہے۔

محکمہ موسمیات نے 6اگست تک مون سون بارشیں جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔موسم کا احوال بتانے والوں کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں بھی بارش کا امکان ہے، بلوچستان میں جمعہ اور گلگت بلتستان میں ہفتے کی رات سے بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات