لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 اگست 2024ء)
وزیراعلیٰ پنجاب مریم
نوازشریف نے
پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریونیو وسائل بڑھانے کا ہدف دے دیا- وزیراعلی
مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں
پنجاب ریونیو اتھارٹی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا-
پنجاب ریونیو اتھارٹی کے نئے چیئرمین نعمان یوسف نے بریفنگ دی- وزیراعلیٰ
مریم نوازشریف نے
پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریونیو وسائل بڑھانے کی ہدایت کی۔
عام آدمی کو متاثر کیے بغیرپی آر اے کے ریونیو ہدف میں 50 ارب کا اضافہ تجویز کیا گیا-
پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریئل ٹائم انٹی گریشن آف ڈیٹا بیس کیلئے
ایف بی آر سے منسلک کیاجائے گا-
پنجاب کے مزید 12اضلاع میں
پنجاب ریونیو اتھارٹی کا دائرہ
کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا-
مری، اٹک، جہلم، قصور، شیخوپورہ، جہلم، منڈی بہاؤالدین میں ریونیو اتھارٹی آفس قائم ہوں گے- بہاولپور، اوکاڑہ، خانیوال، مظفرگڑھ، ڈی جی خان،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی پی آر اے کو فنکشنل کیا جائے گا۔
(جاری ہے)
چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر،سیکرٹری فناس مجاہد شیر دل اوردیگر افسران بھی موجود تھے۔ مزید برآں وزیراعلی
مریم نوازشریف کے سموگ کے خاتمے، ماحولیاتی تبدیلیوں کے وژن کو
پنجاب کے پہلے گرینڈ پلان کی شکل دے دی گئی -’پنجاب کلائیمٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2024‘ کو حتمی شکل دے دی گئی، کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ کیاگیا-سینئر وزیر
مریم اورنگزیب کی صدارت میں اجلاس نے ماحولیاتی تحفظ پالیسی اور ایکشن پلان کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا-
پنجاب کے سیکرٹری انوائرمنٹ اینڈ کلائیمٹ چینج راجہ جہانگیر انورنے مجوزہ مسودہ اجلاس میں پیش کیااور تفصیلی بریفنگ دی - سینئر منسٹر
مریم اورنگزیب نے
پنجاب کلائیمٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2024 کے مسودے کے معیار کی تعریف کی اور ٹیم کو شاباش دی- سینئروزیر نے ہدایت کی کہ
پنجاب کلائیمٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان تمام سٹیک ہولڈرز کو بھجوایا جائے-اجلاس میں پلانٹ فار
پاکستان مہم کو تیز، متاثرہ سیکٹرز میں گرین انوسٹمنٹ کرنے، تعلیمی نصاب میں کلائیمٹ چینج ایجوکیشن شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا-
بارش کا
پانی ذخیرہ کر کے سرکاری عمارتوں میں استعمال میں لانے کی تجویزدی گئی اور مختلف اضلاع میں تجرباتی پروگرام شروع کرنے پر غور کیا گیا
-پانی کے معیارکا تجزیہ کرنے کیلئے واٹر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم قائم، زیر زمین
پانی کو کنٹرول کرنے کیلئے قوانین متعارف کرانے کی بھی تجویز پر غور کیا گیا-
پانی کی بچت کیلئے آبپاشی میں جدید طریقے متعارف کرانے کی تجویزاور پوٹھو ہار اورروہی کے علاقوں میں چھوٹے
ڈیم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا- اجلاس میں جنوبی
پنجاب کو
قحط سے بچانے کے خصوصی مینجمنٹ پلان شروع کرنے کی تجویز کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا - چھوٹے
کاروبار کرنے والوں کو ماحول دوست بلاسود قرضے دینے کی بھی تجویزپیش کی گئی-سیکرٹری ماحولیات نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اقدام کا مقصد کلائیمٹ چینج کے مقابلے کی بہتر صلاحیت پیدا کرنا ہے-موسمیاتی تبدیلی درجہ حرارت اور
گرمی کی شدت بڑھا رہی ہے-موسمی تبدیلی کا نتیجہ
سیلاب، قحط اور جنگلات میں آگ لگنے جیسے واقعات کی شکل میں سامنے آرہا ہے
-پنجاب میں ہر سال تقریباً 95 ہزار کلو ٹن گرین ہاوس گیسز اور 7 ہزار 17 کلو ٹن مضر صحت گیسز کا اخراج ہورہاہے-
لاہور، راولپنڈی، میانوالی، ڈی جی خان،
فیصل آباد، سیالکوٹ، سرگودھا، بہاولنگر، بہاولپور اور
ملتان ہائی ٹمپریچر ہاٹ سپاٹ برقرارہیں۔
سینئر وزیرمریم اورنگزیب نے کہا کہ
موسم کی تبدیلی انسانی زندگی اورموت کا معاملہ ہے،
موسم کی
تباہی زندگی کی
تباہی بن رہی ہے۔وزیراعلی
پنجاب کا وژن انسانوں اور جانداروں کی جان بچانا ہے- اقدامات کے علاوہ عوام کے ہر طبقے کو احساس دلانا ہوگا کہ درخت لگانا، ماحول کو زہروں سے پاک کرنا کیوں ضروری ہے- سیکرٹری انوئرمنٹ اینڈ کلائیمٹ چینج راجہ جہانگیرانور، اربن یونٹ کے سی ای او عمر مسعود، ماہرین ماحولیات اور دیگر حکام اجلاس میں موجود تھے۔