Live Updates

پی ٹی آئی والے اقتدار میں آنے کیلئے این آر او مانگ رہے ہیں، طلال چوہدری

بدھ 28 اگست 2024 22:58

پی ٹی آئی والے اقتدار میں آنے کیلئے این آر او مانگ رہے ہیں، طلال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گروپ بندی کا شکار ہے، یہ لوگ اقتدار میں آنے کے لیے این آر او مانگ رہے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں کے خلاف کرپشن کا بیانیہ گھڑنے والے اسکینڈلز کے ریکارڈز توڑتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر تقسیم اور گروپس کھل کر سامنے آ چکے ہیں جن کا مقصد کرپشن کی رقم میں سے زیادہ سے زیادہ حصہ وصول کرنا ہے، دراصل یہ ان کی اقتدار پر تک پہنچنے کی لڑائی ہے۔انہوںنے کہاکہ اپنے آپ کو انقلابی اور نظام میں تبدیلی کا نعرہ لگانے والے اقتدار تک پہنچنے کے لیے کوئی بھی کندھا چاہتے ہیں، پورا ملک پھر سے اپنے آپ کو انقلابی جماعت کہنے والوں کا تماشا دیکھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری نے کہا کہ یہ اپنے کیسز کو معاف کرانے کے لیے این ار او چاہتے ہیں اور اقتدار میں پہنچنے کے بعد کرپشن اور لوٹ مار کے پیسے کا زیادہ سے زیادہ حصہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت بنے ابھی 4 مہینے نہیں ہوئے تھے اور اسکینڈلز کے ریکارڈز توڑے جا رہے ہیں، جس وزیر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو شکایت لگائی کہ وہاں پر سڑکیں بنانے کے لیے مختص رقم سڑکوں کی تعمیر کی بجائے وزیراعلیٰ اور باقی رہنماؤں تک جا رہی ہے، اسی وزیر کو فارغ کر دیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے یہ پہلی دفعہ نہیں کیا جس نے بھی شکایت لگائی، چاہے وہ اکبر ایس بابر ہو یا دوسرے بانی پارٹی رہنما ہوں، انہوں نے ہمیشہ نشاندہی کرنے والوں کو فارغ کیا اور کرپشن اور لوٹ مار کرنے والوں کو انہوں نے ہمیشہ تحفظ دیا۔مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے کہا کہ بنی گالہ سے بانی پی ٹی آئی خود ہدایات دیتے رہے ،اس کی کئی مثالیں موجود ہیں، اس وزیر سے پہلے بھی جس نے شکایت لگائی اسے فارغ کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا پورا بیانیہ ہی دوسروں کے خلاف کرپشن کی بنیاد پر گھڑا گیا مگر ان پر یہ کیسز حقیقت پر مبنی ہیں جس کے بے شمار ثبوت موجود ہیں، 190 ملین پاؤنڈ، توشہ خانہ ،پشاور میٹرو ، سونامی ٹری سمیت کس کس کیس کی بات کی جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات