
وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترامیم کےمسودے کی منظوری دیدی ہے، اعظم نذیر تارڑ
اتوار 20 اکتوبر 2024 16:50
(جاری ہے)
پاکستان مسلم لیگ ن ، پی پی پی ، استحکام پاکستان پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی، ایم کیو ایم ، مسلم لیگ ن ضیاء ، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں نے مختلف اوقات میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اتفاق رائے کیا ہے ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی کاوشیں تھیں ، انہوں نے نہ صرف اتحادی جماعتوں بلکہ جے یو آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ، کراچی میں مولانا فضل الرحمان کی قانونی ٹیم کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی تھی، اس میں وسیع اتفاق رائے ہوا ، اس کے بعد اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی پاکستان نے جو پانچ ترامیم تجاویز کیں تھیں وہ پہلےسے ہی مسودے میں شامل تھیں ۔ اس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رپوٹس ، شریعت کورٹ کے سود کے حوالے سے فیصلے اور دیگر امور ہیں، اگر فلور پر جے یو آئی لائے گی تو اس پر غور کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آئینی بنچوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کی سطح پر اور صوبوں میں میکنزم واضح کر دیا گیا ہے ، صوبوں میں آئینی بنچوں کی لاجسٹک تیاری ضروری ہے ،صوبوں کی اسمبلیاں مجموعی ممبران کے 51 فیصد کے ساتھ قرادار منظور کرے تو وہاں صوبائی آئینی بنچ بن سکے گا ۔آئینی بنچوں کی تشکیل کا اختیار چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا ۔ججز کی تقرری اور کنفرمیشن 18 ویں ترامیم کے بعدجوڈیشل کمیشن کرتا ہے ، جوڈیشل کمیشن کی نئی شکل یہ ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ ،چار سینئر ججز سپریم کوٹ، چار پارلیمنٹرین ، وزیر قانون اور اٹارنی جنرل اسکا حصہ ہونگے ، صوبائی جوڈیشل کمیشن میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی ۔ ججز کی کارکردگی ،صوبے کے چیف جسٹس ،سینئر جج ، صوبائی وزیر قانون بدستور حصہ رہیں گے ،کارکردگی کی تشخیص بھی شامل کر دی گئی ہے ۔جوڈیشل کمیشن کو اختیار ہوگا کہ وہ رولز بنا کر ایک طریقہ کار واضح کریں ۔ جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس اور صوبائی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ساتھ ملکر ججز کی کارکردگی کا جائزہ لے سکیں گے ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ کمیشن ججز کی پیشہ وارانہ استعداد کے بارے میں اپنی رپورٹ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں پانچ پانچ ٹینکیکل ایڈوائزز آئین کے تحت لگا سکتے ہیں ۔چیف جسٹس کی تقرری اس پیکیج کا حصہ ہے ،چیف جسٹس کے لئے تین سینئر ججز کے نام جائیں گے ، ان میں سے چیف جسٹس تعینات کیاجا ئے گا ۔یہ اختیار وزیراعظم استعمال نہیں کریں گے بلکہ انہوں نے اپنا یہ اختیار پارلیمان کو تفویض کر دیا ہے ، 12 رکنی کمیٹی جس میں 8 ایم این اے 4 سینیٹر ہونگے نام فائنل کر کے وزیراعظم کو بھجوائے گی ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ریٹائرڈ منٹ تک یا تین سال مقرر کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چھ ماہ میں بہت محنت کی ہے ، 100 ترامیم پر مشتمل ٹرائل میں تاخیر ،ایف آئی آر، ضمانت ، اخراج ،ماہرین کی رپورٹس سمیت 150 سال سے رکی ہوئی چیزوں کو بہتربنانے کی کوشش کی ہے ،یہ مسودہ آنے والے دنوں میں پارلیمان میں پیش کی جائے گا۔مزید قومی خبریں
-
وزیرداخلہ کا جناح سکوائرمری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ ، شاہین چوک مارگلہ روڈ اورفیض آباد انٹرچینج کا معائنہ کیا
-
محنت کش قوم کے محسن ہیں ان کا وقار اور خوشحالی ہماری اجتماعی ترقی کی اساس ہے،چیئرمین سینیٹ
-
ملک کے دور دراز علا قوں کے عوام کو انصاف فرا ہم کر نے کی کو شش کر رہے ہیں، وفاقی محتسب اعجازاحمد قریشی کی ڈیرہ غا زی خان میں علا قا ئی دفتر کے افتتا ح کے مو قع پر گفتگو
-
بہن پر تشدد کیوں کیا سالے نے ڈنڈے برسا کر بہنوئی کو جان سے مار دیا
-
جمہوریت اور بحالی جمہوریت کیلئے پیپلز پارٹی کے وکلاء کی تاریخی جدوجہد اور قربانیاں ہیں، نیئرحسین بخاری
-
سپریم کورٹ ، طلباء یونینز کی بحالی کا طریقہ کار طے کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب
-
بلوچستان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کے لیے ماضی اور تاریخی تناظر سے آگاہی ضروری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
-
سپریم کورٹ نے قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کی درخواست پر خیبر پختونخوا اور سندھ حکومت کو جواب جمع کرانے کے لئے وقت دے دیا
-
نشہ کرنے سے منع کرنے پر شوہر کا بیوی بچوں پر چھری سے حملہ، تین افراد زخمی
-
بھارتی الزامات مسترد،پہلگام حملہ بھارت کی انٹیلی جنس ناکامی ہے، نجم سیٹھی
-
ہمارے بہادر مسلح افواج مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ہیں ،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.