جمعیت علما اسلام (س)پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے،مولانا حامد الحق حقانی

مظلوم فلسطینی مسلمان امت مسلمہ کے تعاون کے منتظر ہے،چیئرمین دفاع پاکستان کونسل کاسمیع الحق شہید کانفرنس و گرینڈ شمولیتی پروگرام سے خطاب

جمعرات 21 نومبر 2024 21:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2024ء) جمعیت علما اسلام س کے امیر، دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا حامد الحق حقانی نے کہا ہے کہ ہماری جماعت ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹے گی، مظلوم فلسطینی مسلمان امت مسلمہ کے تعاون کے طلب گار ہے۔تفصیلا ت کے مطابق جمعیت علما اسلام (س) ضلع پشاور کے زیر اہتمام خدمات شیخ سمیع الحق شہید رح کانفرنس و گرینڈ شمولیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر مرکزیہ جمعیت علما اسلام س پاکستان نائب مہتمم دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق حقانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔

پروگرام میں ضلع پشاور کے مختلف علاقوں سے مختلف افراد نے خاندانوں سمیت جمعیت علما اسلام (س)پاکستان میں شمولیت اختیار کی جس کو پارٹی قائد اور صوبائی امیر مولانا عبدالواحد خطیب نے پارٹی مفلر پہنا کر جمعیت علما اسلام میں آنے پر خوش آمدید کہا جس میں سابقہ ناظم حاجی نہاد خان،حاجی مشتاق خان،مولانا قاری عبدالحمید،مولانا منصور احمد،مولانا ریحان حقانی،حاجی سعید خان،مولانا قاری شاکر، احمد صدیق،رضوان اللہ،افنان خان،شمشیر خان،محمد عابد،محمد شفیق خان شامل تھے ۔

(جاری ہے)

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے امیر مرکزیہ مولانا حامد الحق حقانی نے کہا کہ فلسطین میں ظلم و بربریت کی انتہا کی گئی ہے ،اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے امت مسلمہ،او آئی سی کو اس پر مضبوط ایکشن لینا چاہیے اور تمام اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ۔مولانا حامد الحق حقانی نے کہاکہ پاکستان میں اسلامی نظام فوری طور پر نافذ کرنا چاہیے سودی نظام سے پاکستان کا معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔

مولانا حامد الحق حقانی نے کہا کہ پاکستان بہت نازک دور سے گزر رہا ہے امن و امان کی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ صورتحال اختیار کرچکا ہے حکومت وقت کو اس کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہیے ہم امن کے داعی ہے امن کیلئے اپنا کام کرتے رہیں گے۔ پروگرام سے صوبائی امیر مولانا عبدالواحد خطیب،مولانا حزیمہ سمیع الحق،پروفیسر فواد حیدر،مولانا قاضی فتح الباری رستمی،مولانا نثار اللہ باچا،حافظ عبدالرافیع،مولانا عبدالحق ثانی،مولانا عبدالسمیع عثمانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔