ریٹائرڈ جج کے ٹریبیونل کو اسلام آباد میں الیکشن پٹیشنز پر کارروائی سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے امیدوار عامر مغل کی درخواست پر سماعت کی

Sajid Ali ساجد علی پیر 23 دسمبر 2024 11:28

ریٹائرڈ جج کے ٹریبیونل کو اسلام آباد میں الیکشن پٹیشنز پر کارروائی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 دسمبر2024ء ) عدالت نے ریٹائرڈ جج کے الیکشن ٹریبیونل کو اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں انتخابی دھاندلی کے خلاف پٹیشنز پر کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریٹائرڈ جج کے الیکشن ٹریبیونل کو این اے 47 اور 48 کے بعد این اے 46 میں انتخابی دھاندلی کے خلاف پٹیشنز پر بھی کارروائی آگے بڑھانے سے بھی روک دیا، اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے امیدوار عامر مغل کی درخواست پر سماعت کی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 46 کے امیدوار عامر مغل کی الیکشن ٹریبونل تبدیلی کے خلاف درخواست پر ٹریبونل کاروائی پر حکم امتناعی جاری کر دیا، جس کے بعد الیکشن ٹریبیونل اب اسلام آباد کے تین حلقوں سے متعلق کارروائی آگے نہیں بڑھا پائے گا کیوں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 47 اور 48 سے متعلق پہلے ہی حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک ( فافن ) نے عام انتخابات 2024ء کے نتائج کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ووٹوں اور سیٹوں کے تقابلی پارٹی شیئر کے لحاظ سے پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اپنے حصے سے زیادہ قومی اور صوبائی نشستیں حاصل کیں، قومی انتخابات میں تین جماعتوں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے زیادہ ووٹ لیے، سندھ کو قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں نمایاں طور پر زیادہ حصہ ملا، بلوچستان میں قومی سطح کی جماعتوں نے اپنے ووٹوں کا حصہ بڑھایا، پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں ن لیگ اور پی ٹی آئی میں مقابلہ رہا، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزنے سندھ جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخواہ میں اپنی گرفت مضبوط کی۔

فافن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستوں پر صوبائی ٹرن آوٹ نصف فیصد سے تجاوز کرگیا، مجموعی طور پر قومی اسمبلی کے انتخابات میں 4 لاکھ 48 ہزار 943 ووٹ زیادہ پول ہوئے، قومی اور صوبائی انتخابات کیلئے کل، درست اور غلط ووٹوں میں فرق تھا، صوبائی انتخابات کے نتائج میں غلط ووٹوں کی تعداد مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد سے تجاوز کرگئی، تحریک لبیک کو پنجاب اسمبلی میں پانچ فیصدووٹ لینے کے باوجود صرف ایک نشست ملی جبکہ قومی اسمبلی کے لئے پانچ فیصد ووٹ لینے کے باوجود کوئی نشست نہ مل سکی۔

فافن کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ سندھ میں متحدہ قومی موومنٹ نے 16 فیصد ووٹ لے کر صوبائی اسمبلی کی 20 فیصد نشستیں جیت لیں، دس فیصد ووٹ لے کر قومی اسمبلی کی 13 فیصد نشستیں جیتیں، بلوچستان میں مسلم لیگ ن نے 13 فیصد ووٹ لے کرصوبائی اسمبلی کی 24 فیصد نشستیں حاصل کیں، بلوچستان میں مسلم لیگ ن نے 14 فیصد ووٹ لے کر قومی اسمبلی کی 25 فیصد نشستیں حاصل کیں، بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے اپنی نشستوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں پی ٹی آئی نے 31 فیصد ووٹ لے کرصوبائی اسمبلی کی 37 فیصد نشستیں جیت لیں، پنجاب میں پی ٹی آئی نے 35 فیصد ووٹ لے کرقومی اسمبلی کی 38 فیصد نشستیں جیتیں، پنجاب میں مسلم لیگ ن نے 32 فیصد ووٹ لے کرصوبائی اسمبلی کی 47 فیصد نشستیں حاصل کیں، پنجاب میں مسلم لیگ ن نے 34 فیصد ووٹ لے کرقومی اسمبلی کی 48 فیصد نشستیں جیت لیں، جب کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے 46 فیصد ووٹ لے کرصوبائی اسمبلی کی 65 فیصد اور قومی اسمبلی کی 72 فیصد نشستیں جیت لیں، خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی نے 38 فیصد ووٹ لے کر صوبائی اسمبلی کی 75 فیصد نشستیں حاصل کیں، 45 فیصد ووٹ حاصل کرکے قومی اسمبلی کی 80 فیصد نشستیں جیتیں۔