سندھ یونائیٹڈ پارٹی کراچی ڈویژن کی جانب سے کراچی پریس کلب پر چوبیس گھنٹوں سے جاری بھوک ہڑتال ختم

منگل 31 دسمبر 2024 19:35

ِکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 دسمبر2024ء)دریائے سندھ پر چھ کینال بنانے اور تین ڈیمز بنانے کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی کراچی ڈویژن کی جانب سے کراچی پریس کلب پر چوبیس گھنٹوں سے جاری بھوک ہڑتال ختم کردی گئی، صدر سندھ یونائیٹڈ پارٹی و کنوینر دریائے سندھ بچاؤ تحریک سید زین شاہ اور جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صفدر عباسی نے کیمپ پر پہنچ کر بھوک ہڑتال کے شرکاء کو جوس پلا کر ہڑتال ختم کروائی، پارٹی مرکزی سینئر نائب صدر روشن علی برڑو کی قیادت میں ہونے والی بھوک ہڑتال میں وکلاء ، صحافی ، ادیب، دانشور اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، بھوک ہڑتال کے شرکاء سے صدر سندھ یونائیٹڈ پارٹی و کنوینر دریائے سندھ بچاؤ تحریک سید زین شاہ نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، معیشت کمزور ہے، سیاست آزاد نہیں ہے، الیکشن جعلی ہوتے ہیں، ملک کے وسائل پر سول ملٹری بیوروکریسی اور کرپٹ سیاستدانوں نے قبضہ کر کے مستقل طور پر ایسے ارادے بنائے اور ایکٹ منظور کئے کہ پاکستان میں یونیٹری فارم آف گورنمنٹ ہو، ملک کی ملکیت اداروں کے ماتحت کی گئی، صوبائی اور وفاقی حکومت کو کٹ پتلی کا کھیل بنایا گیا اور اگست 2023 میں اداروں کو ایس آئی ایف سی کی نظر کر کے ملک کی پوری ملکیت جس میں پانی، زمین، کوسٹل بیلٹ صنعتیں، پاور، انرجی ان سب کو اداروں کے ماتحت کیا گیا، 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتوں کو کمزور اور محدود کیا گیا، یہ ملک ایک فیڈریشن ہے اور ہم اس میں برابر کے شریک ہیں، ہم اس میں خودمختار ہیں لیکن صوبوں کو کمزور اور بے اختیار کر کے حکومت کی جا رہی ہے، ہمیں پنجاب کی زرخیز زمینوں سے سندھ کی بربادی کی بو آتی ہے اس طرح سے ملک نہیں چلائے جاتے، وفاقی حکومت اور شریف برادران سن لیں سندھ کے عوام نے سودہ نہیں کیا ہے، دریائے سندھ پر کینالوں کی تعمیر میں کے منصوبے میں سندھ اور پنجاب کی حکومتیں شامل اور ملوث ہیں، کینال بننے کے بعد سندھ بنجر بن جائے گا، دریائے سندھ میں اضافی پانی نہیں ہے، سندھو دریا پر 80 لاکھ ایکڑ زمین آباد کرنے کی بات کی جا رہی ہے،بیداری مہم پورے پاکستان میں چلائیں گی, پنجاب میں جاکر بتائیں گے کہ سندھ کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے، انڈس ڈیلٹا تباہ ہو جائے گا، آئندہ تین سالوں میں سندھ کی 35 لاکھ ایکڑ زمین تباہ ہوگی، جبری فیصلوں سے لوگوں میں نفرت جنم لے رہی ہے سندھ کو نفرت کی جانب مت دھکیلیں یہ نفرتیں بڑھ گئیں تو وفاق کو خطرہ ہوگا، ہماری احتجاجی تحریک جاری رہے گی، سندھ کی 9 اپوزیشن جماعتوں سے مل کر تحریک کو منظم کریں گے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صفدر عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑی تو کموں، شہید پر دھرنا دیں گے، دریائے سندھ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے، سیو انڈس ریور موومنٹ بنا لیا ہے، پیر پگارا نے بتا دیا کہ سندھ کو پانی نہیں ملا تو بلوچستان کو نہیں ملے گا، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سینئر نائب صدر روشن علی برڑو نے کہا کہ یہ جو بھوک ہڑتال کا سلسہ شروع کیا تھا آج اس کو بارہ دن مکمل ہو چکے ہیں، زین شاہ کی قیادت میں گزشتہ 4 مہینے سے ہم مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں، سندھ کے معاشی قتل کا فیصلہ صدارتی محل میں ہوا ہے، سندھ کے وزراء اس خوف میں مبتلا ہیں کہ اگر ہم کینالوں کے خلاف بات کریں گے تو ہم سے یہ عیش و آرام چھین لئیے جائیں گے، یہ فیصلہ ملک کی سلامتی کے لئیے خطرہ ہے ماضی میں اس طرح کے جابرانہ فیصلوں سے بنگالہ دیش وجود میں آیا، آج کے پی کے میں جو حالات ہیں وہ ناانصافی کی وجہ سے ہیں، سندھ کے پانی کو روکا گیا تو سکھر، گڈو اور کوٹری بیراج تباہ ہو جائیں گے، سجاول، بدین اور ٹھٹھہ کے لاکھوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور کو جائیں گے،ہم سندھ کے وجود اور بقا کی جنگ لڑی رہے ہیں، کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی مرضی کے بغیر کینال نہیں بن سکتے، دریائے سندھ پر کینالوں کی تعمیر کے خلاف جدوجہد میں شامل ہیں، بھوک ہڑتالی کیمپ سے جگدیش آہوجا ، منیر نائچ، امیر آزاد پھنور, خواجہ نوید، یاسمین تھیبو، عاقب راجپر ایڈوکیٹ، کراچی بار کے خزانچی حسیب پھنور، اصغر قریشی، خادم برڑو، فتح خاصخیلی، علی نواز گبول، ستار ڈاہری، روی راجویر، پریا ملاح، شاہجہان جونیجو، سجاد سومرو، غلام مصطفیٰ چانڈیو و دیگر نے خطاب کیا۔

#