پاراچنار دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلئے آٹھوے روز بھی احتجاج جاری

پارا چنار کے مظلوموں کی حمایت میں جاری دھرنوں پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں،مجرمانہ اقدامات وزیر اعلیٰ سندھ حکم پر ہوئے، نمائش چورنگی علامہ حسن ظفر پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ، اور بلاول بھٹو ہیں، ایم ڈبلیو ایم

منگل 31 دسمبر 2024 22:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 دسمبر2024ء) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پاراچنار دھرنے سے اظہار یکجتی کیلئے آٹھوے روز بھی احتجاج جاری رہا ۔رہنما علامہ باقر عباس زیدی نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں ایم ڈبلیو ایم اور دیگر تنظیموں کی جانب پارا چنار کے مظلوموں کی حمایت میں جاری دھرنوں پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

کراچی میں پولیس گردی اور ریاستی جبر کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔ کراچی نمائش چورنگی سمیت شہر بھر میں پر جاری دھرنوںپر ریاستی جبر کیا گیا۔ پولیس نے پر امن دھرنہ کے مظاہرین پر شیلنگ و لاٹھی چارج اور اسٹیٹ فائرنگ کی۔رہنما مولانا اصغر شہیدی سمیت دودرجن سے زائد شرکاء کو گرفتار کر لیا ۔پولیس شیلنگ سے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی زخمی ہوگئے ۔

(جاری ہے)

علامہ حسن ظفر نقوی کوگرفتار کرنے کی بھونڈی حرکت کی۔پولیس کی جانب سے علامہ حسن ظفر نقوی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اسپتال میں داخل ہیں،حتجاج ہر صورت میںجاری رہے گا۔ شہر کراچی کی سڑکیں صبح سے مقبوضہ کشمیر کا منظر پیش کرتی ر ہیں۔عباس ٹاون ،گلستان جوہر ،شاہرائے پاکستان ،گولی مار ،ملیر بدترین شیلنگ و اسٹیٹ فائرنگ کی گئی۔سندھ حکومت نے طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجہ میں ملیر میں دونواجوان پولیس فائرنگ سے شدیدزخمی ہوگئے ریاستی جبر کا مقابلہ کریں گے نمائش چورنگی پولیس گردی سے درجنوں مظاہرین زخمی ہیں اور کئی کو گرفتارکر لیاگیاہے۔

حکومت اور کچھ کالی بھیڑیں شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کر رہے ہیں۔کالعدم گروپوں کو سڑکوں پر کھلی چھٹی دیکر عوامی مطالبات دبانے کی سازش ہو رہیہے۔سندھ حکومت معصوم اور نہتے شہریوں پر تشدد کرنا بند کرے۔احتجاج کرنا ہر شہری کا آئینی و قانونی حق ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ضیاء دور کی یاد کو تازہ کر دیا۔سندھ حکومت نے ثابت کر دیا کہ وہ مظلومین کے ساتھ نہیں بلکہ ظالموں کے ساتھ ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ مختار امامی نے کہا کہ نمائش چورنگی علامہ حسن ظفر پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ، اور بلاول بھٹو ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر پر امن دھرنہ شرکاء خواتین، اور بچوں پر شیلنگ و لاٹھی چارج کیا گیا ہے۔ پاراچنار مظلوموں کے حق میں دیئے جانے والے دھرنے جاری رہیں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مبشر حسن کا نمائش چورنگی دھرنے سے خطاب میں کہنا تھا کہ پولیس نے شرکاء دھرنہ کی موٹر سائیکلوں سمیت ٹینٹ ، سائونڈ سسٹم عوامی املاک کو جلایا جس کے ثبوت موجود ہیں۔

منعظم انداز سے سندھ حکومت نے حالات خراب کئے۔پر امن دھرنوں پر شدد کے تمام واقعات میں سندھ حکومت وپولیس ملوث ہے۔گزشتہ رات حکومتی وفد نے ہم سے ملاقات کی جس میں وقار مہدی، سعید غنی،مرتضیٰ وہاب، پولیس کمشنر سمیت دیگر حکومتی ارکان شامل تھے۔حکومتی وفد نے ہمارے پر امن احتجاج کی حمایت کی اور شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا اور صبح سندھ حکومت نے پر امن احتجاج پرمجرمانہ کارروائیاں شروع کر دیں۔

پولیس گردی کے تمام واقعات کی تمام تر ذمہ داری وقار مہدی، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب ، جاوید عالم اوڈھو پر عائد ہوتی ہے سب مجرمانہ اقدامات وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حکم پر ہوئے ملت جعفریہ پر امن ہیں ۔ہم شرکاء دھرنہ پر گولیاں چلانے والوں اور رہنما اصغر حسین شہیدی سمیت شرکاء کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔