Live Updates

جن 6 نکات کی نشاندہی کی 90 فیصد عوام ان کی حمایت کرے گی، عمران خان کا آرمی چیف کو دوسرا خط

فوج ایک اہم ادارہ ہے مگر اس میں بیٹھی چند کالی بھیڑیں پورے ادارے کا نقصان کر رہی ہیں، مجھے صرف اور صرف اپنی فوج کے تاثر اور عوام و فوج کے درمیان بڑھتی خلیج کے ممکنہ مضمرات کی فکر ہے؛ خط کا متن

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 8 فروری 2025 10:47

جن 6 نکات کی نشاندہی کی 90 فیصد عوام ان کی حمایت کرے گی، عمران خان کا آرمی ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 فروری2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے صرف اور صرف اپنی فوج کے تاثر اور عوام اور فوج کے درمیان بڑھتی خلیج کے ممکنہ مضمرات کی فکر ہے جس کی وجہ سے میں نے یہ خط لکھا، میں نے جن 6 نکات کی نشاندہی کی ان پر اگر عوامی رائے لی جائے تو 90 فیصد عوام ان نکات کی حمایت کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام دوسرا خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ میں نے ملک و قوم کی بہتری کی خاطر نیک نیتی سے آپ کے نام کھلا خط لکھا تاکہ فوج اور عوام کے درمیان دن بدن بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کیا جا سکے مگر اس کا جواب انتہائی غیر سنجیدگی اور غیر ذمہ داری سے دیا گیا، میں پاکستان کا سابق وزیراعظم اور ملک کی سب سے مقبول اور بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں، میں نے اپنی ساری زندگی عالمی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کرنے میں گزاری، 1970ء سے اب تک میری 55 سال کی پبلک لائف اور 30 سال کی کمائی سب کے سامنے ہے، میرا جینا مرنا صرف اور صرف پاکستان میں ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان لکھتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ہے قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو لیکن افسوسناک امر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں اور ان غیر قانونی اقدامات کی بدولت عوام میں فوج کی بدنامی مسلسل بڑھ رہی ہے، یہ سب فوج کے حلف کی خلاف ورزی ہے، کسی بھی ملک کی فوج اپنے شہریوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتی بلکہ ایسا سلوک تو قابض فوجیں کرتی ہیں جو خود کو ہر آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتی ہیں۔

خط میں ان کا کہنا ہے کہ پری پول دھاندلی اور الیکشن کے نتائج تبدیل کر کے اردلی حکومت قائم کرنا، عدلیہ پر قبضے کے لیے پارلیمینٹ سے گن پوائنٹ پرچھبیسویں آئینی ترمیم کروانا اور پاکٹ ججز بھرتی کرنا، ظلم و جبر کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بند کرنے کے لیے پیکا جیسے کالے قانون کا اطلاق کرنا، سیاسی عدم استحکام اور "جس کی لاٹھی اس کی بھینس" کی ریت ڈال کر ملک کی معیشت کی تباہی، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو مسلسل ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بنانا اور تمام ریاستی اداروں کا اپنے فرائض چھوڑ کر سیاسی انجینئیرنگ اور سیاسی انتقام میں شامل کرنا ناصرف عوامی جذبات کو مجروح کر رہا ہے بلکہ عوام اور فوج میں خلیج کو بھی مسلسل بڑھا رہا ہے۔

بانی چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ گن پوائنٹ پر کروائی گئی چھبیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضے اور کورٹ پیکنگ کا مقصد انسانی حقوق کی پامالیوں اور انتخابی فراڈ کی پردہ پوشی اور میرے خلاف مقدمات میں من پسند فیصلوں کے لیے پاکٹ ججز بھرتی کرنا ہے تا کہ عدلیہ میں کوئی شفاف فیصلے دینے والا نہ ہو، میرے سارے کیسز کے فیصلے دباؤ کے ذریعے دلوائے جا رہے ہیں، مجھےغیر قانونی طور پر 4 سزائیں دلوائی گئی ہیں، میرے خلاف فیصلہ دینے کے لیے جج صاحبان پر اتنا دباؤ ہوتا ہے کہ ایک جج کا بلڈ پریشر 5 مرتبہ ہائی ہوا اور اسے جیل ہسپتال میں داخل کروانا پڑا، اس جج نے میرے وکیل کو بتایا مجھے اور میری اہلیہ کو سزا دینے کے لیے "اوپر" سے شدید ترین دباؤ ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات