Live Updates

سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام

عشایئے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اور دریائے سندھ بچائو تحریک میں شامل جماعتوں کے رہنما ئوں کی شرکت

اتوار 23 فروری 2025 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2025ء)سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ عشائیہ پارٹی صدر و کنوینر دریائے سندھ بچائو تحریک سید زین شاہ کی رہائشگاہ پر کیا گیا جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اور دریائے سندھ بچائو تحریک میں شامل جماعتوں کے رہنما موجود تھے، عشائیے میں محمود خان اچکزئی، اسد قیصر، سردار لطیف کھوسہ، حامد رضا، ڈاکٹر صفدر عباسی،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،لیاقت جتوئی، سردار رحیم ، اخون زادہ، مولانا اسد اللہ بھٹو، حلیم عادل شیخ، معظم عباسی، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، حسنین مرزا،، قاری عثمان، مسرور سیال سمیت دیگر رہنما شریک بھی شریک ہوئے۔

اعشائیے کے بعد تحریک تحفظ آئین پاکستان اور جی ڈی اے کی اعلی سطحی اجلاس میں مشترکہ سیاسی جدوجہد کے بنیادی نکات اور لائحہ عمل طے کرنے کے لئے ایک اہم کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں جی ڈی اے سے سائیں زین شاہ، صفدر عباسی، سردار رحیم اور حسنین مرزا جبکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے جانب سے سلمان اکرم راجہ، صاحبزادہ حامد رضا، ناصر شیرازی، علیم عادل شیخ، ساجد ترین اور اخونزادہ حسین یوسفزئی کو نامزد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جی ڈی اے نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی میزبانی میں اسلام آباد میں ہونے والی دو روزہ قومی کانفرنس کی دعوت قبول کرتے ہوئے اعلی سطح پر شرکت کا وعدہ کیا۔ علاوہ ازیں کمیٹی کا آئین کے تحفظ اور سیاسی استحصال کے خاتمے اور مشترکہ سیاسی جدوجہد کے نکات طے کرنے کے لئے اگلا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

اجلاس میں سندھ میں اپوزیشن کو منظم طریقے سے دیوار کے ساتھ لگانے کی حکومتی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے دھاندلی زدہ الیکشن پر مبنی جعلی اسمبلی کو تسلیم کرنے سے انکار کیا گیا. اجلاس میں کہا گیا کہ ماروائے آئین ایس آئی سی ایف کے قیام اور 1991 کے پانی کے معائدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چولستان کینال کے منصوبے کے ساتھ ساتھ مزید کینال کے منصوبوں کو رد کرتے ہیں۔ پورے ملک بشمول سندھ میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور تحریک انصاف کے کارکنوں سمیت غلام مرتضی جتوئی اور دیگر سیاسی کارکنان شامل ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات