Live Updates

پی ٹی آئی اگر سڑکوں پر احتجاج کو سیاست اور عمران خان کی رہائی کا نسخہ سمجھتی ہے تو آزما کر دیکھ لے

نوٹ کرلیں! مولانا کبھی قانون شکنی کی سیاست نہیں کرتے، جو جماعت قانون شکنی کو ہتھیار بنائے گی مولانا اس کے ساتھ کبھی نہیں چلیں گے۔ سینیٹر عرفان صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 9 مارچ 2025 00:09

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 مارچ 2025ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اگر سڑکوں پر احتجاج کو سیاست اور عمران خان کی رہائی کا نسخہ سمجھتی ہے تو آزما کر دیکھ لے،نوٹ کرلیں!مولانا فضل الرحمان کبھی قانون شکنی کی سیاست نہیں کرتے، جو جماعت قانون شکنی کو ہتھیار بنائے گی مولانا اس کے ساتھ کبھی نہیں چلیں گے۔

انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم کوئی بیان دیں کہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، عون عباس پبی نے الزامات ہاؤس میں لگائے اس لئے ایوان کی کریڈیبلٹی ہے، عون عباس کے الزامات کی تحقیق ہونی چاہئے، حکومت اس کی اجازت نہیں دے سکتی ، مجھے رات کو گھر سے اٹھایا گیا تھا اس ریڈ کی بھی کوئی مثال نہیں ہے، یہ کہانیاں ان کے دو رمیں بہت بنی۔

(جاری ہے)

ہمارے رہنماء اس کے دور میں جیلوں میں تھے۔میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ اگر ان کے دور میں پروڈکشن آڈر نہیں جاری ہوتے تو ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ پروڈکشن آرڈر کا معاملہ استحقاق کمیٹی کے پاس چلا گیا ہے، اب وہ ساری چیزوں کودیکھے گی۔امریکا اگر افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے پاکستان کی کوئی مدد مانگتا ہے تو اس کا باضابطہ کوئی طریقہ کار وضع ہوگا۔

پاکستان اور امریکا کی بات س حد تک ملتی ہے کہ افغانستان سے یہ اسلحہ نکالاجانا چاہئے کیونکہ یہ کسی کے بھی خلاف استعمال ہوسکتا ہے، علم نہیں کہ امریکان نے افغانستان سے اسلحہ نکالنے کیلئے سفارتی سطح پر کوئی رابطہ کیا ہو۔مخلوط حکومت میں سیاسی کمپرومائز کرنا پڑتے ہیں، یقینی طور پروزیراعظم نے کوئی مصلحت دیکھی ہوگی، پرویزخٹک کو کابینہ میں شامل کرنے میں نوازشریف کی تائید شامل ہے۔

سب کو ساتھ لے کر چلنا ہی سیاست ہوتی ہے۔طلال چوہدری وزارت داخلہ میں محسن نقوی کی معاونت کریں گے، جبکہ پرویز خٹک وزیراعظم کے مشیر ہیں، وزیراعظم کو 5مشیر رکھنے کا آئینی حق ہے۔کے پی میں وہ وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اس حوالے سے وہ بڑے حکوممت کیلئے معاون ہوسکتے ہیں،مولانا کی ایک سیاسی تاریخ ہے، جس طرح کی سیاست پی ٹی آئی کررہی ہے اس کی طرح سیاست کوئی جماعت نہیں کرسکتی، نہ وہ 9مئی کرسکتے ہیں، نہ وہ 26نومبر اور سول نافرمانی کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی احتجاج اور سڑکوں کے میدان کو آزما چکی ہے، پی ٹی آئی اگر سڑکوں پر احتجاج کو سیاست اور عمران خان کی رہائی کا یہی نسخہ سمجھتی ہے تو پھر آزما کر دیکھ لے،ایک چیز نوٹ کرلیں مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں، وہ قانون شکنی کی سیاست نہیں کرتے، وہ جمہوری اور آئینی معاملات میں تعاون کیلئے کسی بھی جماعت کے ساتھ آمادہ ہوسکتے ہیں، لیکن جو جماعت قانون شکنی کو ہتھیار بنائے گی مولانا اس کے ساتھ کبھی نہیں چلیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات