پاک سعودی معاشی و تجارتی معاہدوں سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا،سینیٹر محمد عبدالقادر

پاکستان سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور داخلی خودمختاری کی مکمل حمایت کرتا ہے،سعودی قیادت کے سامنے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان کے ملوث ہونے کی بات بھی اٹھائی جائے ،بیان

اتوار 16 مارچ 2025 19:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اعلی وفد کے ہمراہ بدھ سے سعودی عرب کا تین روزہ دورہ کرینگے اس دورے میں تجارتی ومعاشی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پرمشاورت ہوگی نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور دیگر اہم وفاقی وزرا اور اعلی حکام بھی وزیراعظم کے وفد کا حصہ ہونگے دورے میں سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان سے وزیراعظم کی ملاقات ہو گی ملاقات میں پاک سعودی معاشی و تجارتی تعلقات پربات چیت ہو گیمختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری پر مشاورت ہو گی غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جا ئے گا۔

پاکستانی وفد سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور داخلی خودمختاری کی مکمل حمایت کا اعادہ کرے گاوزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب سے پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا جس کا دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں پر اچھا اثر پڑے گا۔

(جاری ہے)

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ماضی میں پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہو گیا تھا جس سے پاکستان کو بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مشکل وقت میں بھارت پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر زیادہ موثر منفی پروپیگنڈا اور لابنگ کرنے میں کامیاب ہوا۔ ایسے حالات میں پاکستان کے لئے عالمی سطح پر اپنے حامی برقرار رکھنا مشکل ہوا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم دورہ سعودی عرب کے دوران معاشی و تجارتی معاہدات پر بات چیت ہوگی وہاں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان کے ہاتھوں کی بات بھی اٹھائی جائے تاکہ پاکستان کے دوستوں کو پاکستان کے دشمنوں کے بارے میں معلوم ہو سکے۔

اس موقع پر وزیراعظم پاکستان کے دشمنوں کے گھناؤنے گٹھ جوڑ کو بھی واضح کریں۔ پاکستان ایک امن پسند ایٹمی طاقت ہے جو اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ متوازن اور خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے لیکن بھارت اور افغانستان پاکستان میں امن و امان تاراج کرنے میں مصروف ہیں۔ بدنام زمانہ کلبھوشن یارو کی 9 برس قبل بلوچستان سے گرفتاری اس کا بین ثبوت ہے۔ وزیراعظم دنیا بھر کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں،پاکستان کیلئے سرمایہ کاری پر توجہ دیں لیکن پاکستان کے دشمنوں کو بھی آشکار کریں تاکہ عالمی طاقتیں پاکستان کے دشمنوں کو پہچان سکیں۔