نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے، گورنر کے پی

پی ٹی آئی نے طالبان کو دفاترکھولنیکی پیش کش کی تھی، وزیراعلیٰ کسی شہید کیجنازے میں کیوں شریک نہیں ہوا، فیصل کریم کنڈی

اتوار 23 مارچ 2025 21:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2025ء)خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں اور نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بدقسمتی سے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت نہیں کی، آرمی چیف نے پہلے بھی کہا تھا اور اب کہا کہ ملک میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پتا نہیں وزیر اعلیٰ کو کہاں سے خبر ملی کہ نیا آپریشن ہو رہا ہے حالانکہ سب کچھ واضح تھا، جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے بات چیت کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے، کیا بلوچستان ایران سے اور پنجاب بھارت سے بات چیت کر سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے لئے افغانستان کی سر زمین استعمال ہوتی ہے، نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔

گورنر کے پی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں طالبان کے دفاتر کھولنے کی پیش کش کی تھی، آج تک وزیر اعلیٰ یا اس کا کوئی وزیر کسی شہید کے جنازے میں کیوں شریک نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں سے متعلق پالیسی میں نہیں بلکہ ریاست بنائے گی، کیا بلجیم یا یورپ کے کسی ملک میں ویزے کے بغیر رہ سکتا ہے، افغان باشندوں سے متعلق مجھے افغان قونصل جنرل نے جو خط بھیجا تھا وہ وفاق کو ارسال کر دیا ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد ہونا چاہیے لیکن خیبرپختونخوا سے اس میں شرکت کون کرے گا، خیبر پختونخوا کا تو خزانہ کا وزیر ہی نہیں، پھر کابینہ میں ردوبدل کرنی ہوگی۔