
امریکہ نے سراج الدین حقانی سمیت حقانی نیٹ ورک کے راہنماﺅں کے سروں کی قیمت ختم کر دی
سراج الدین حقانی‘ عبدالعزیز حقانی اور یحییٰ حقانی کے سر پر اب کوئی انعام نہیں‘وہ شدت پسندوں کی عالمی فہرست میں شامل رہیں گے.رپورٹ
میاں محمد ندیم
بدھ 26 مارچ 2025
15:30

(جاری ہے)
یاد رہے کہ سراج الدین حقانی افغانستان میں طالبان حکومت میں وزیر داخلہ بھی ہیں اس پیش رفت کو موجودہ تناظر میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے واضح رہے کہ حقانی نیٹ ورک پر افغانستان میں امریکہ کی قیادت میں لڑی جانے والی جنگ کے دوران کئی ہائی پروفائل اور شدید نوعیت کے حملے کرنے کا الزام ہے انہی میں امریکی اور انڈین سفارت خانوں اور نیٹو افواج پر حملے بھی شامل ہیں تاہم 2021 سے ملک میں امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے اب یہ نیٹ ورک طالبان حکومت میں اہم حیثیت رکھتا ہے. دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ سراج الدین حقانی ان کے بھائی عبدالعزیز حقانی اور برادر نسبتی یحییٰ حقانی کے سر پر اب کوئی انعام نہیں تاہم وہ اب بھی شدت پسندوں کی عالمی فہرست میں شامل ہیں اور ان کا نیٹ ورک ایک شدت پسند تنظیم ہی مانا جاتا ہے ایف بی آئی کی ویب سائٹ پر پیر تک سراج الدین حقانی کے لیے 10 ملین ڈالر انعام کا اعلان موجود تھا اور یہ اعلان اب ہٹا دیا گیا ہے. طالبان کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے کا اشارہ دیتا ہے طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ انعامات ہٹانے کا فیصلہ طالبان حکومت کی مسلسل سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے ان کے مطابق یہ ایک مثبت قدم ہے اور یہ ہماری دنیا خاص طور پر امریکہ کے ساتھ نئے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے انہوں نے دعوی کیا کہ امریکی وفد نے ہم سے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ مثبت تعلقات اور باہمی اعتماد کو فروغ دینا چاہتے ہیں. کابل میں یرغمالیوں کی رہائی کے ایلچی ایڈم بوہلر اور افغانستان کے لیے سابق ایلچی زلمے خلیل زاد سمیت دیگر حکام نے کابل میں طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی اور دیگر طالبان حکام سے ملاقات کی تھی اس ملاقات کے بعد امریکی شہری جارج گلیزمین کو طالبان حکومت نے رہا کر دیا تھا جنہیں دسمبر 2022 میں سیاحت کے دوران گرفتار کیا گیا تھا تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا انعامات ہٹانے کا فیصلہ ان مذاکرات کا حصہ تھا یا نہیں. حقانی نیٹ ورک کی بنیاد سراج الدین حقانی کے والد جلال الدین حقانی نے 1980 کی دہائی میں رکھی تھی ابتدا میں یہ گروہ سی آئی اے کی حمایت یافتہ ایک تنظیم کے طور پر افغانستان اور پاکستان میں سوویت افواج کے خلاف کام کرتا تھا لیکن بعد میں یہ خطے میں مغرب مخالف ایک عسکریت پسند تنظیم بن گیا یہ گروپ 1996 میں طالبان کے ساتھ اتحاد میں شامل ہوا جب انہوں نے پہلی بار افغانستان پر قبضہ کیا جلال الدین حقانی 2018 میں طویل علالت کے بعد وفات پا گئے. یاد رہے کہ سراج الدین حقانی طالبان حکومت میں ایک طاقتور شخصیت کے طور پر ابھر رہے ہیں خاص طور پر اس وقت جب ان کے اور طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے درمیان اختلافات بڑھ رہے ہیں طالبان حکومت کے کچھ ارکان نے بتایا کہ خواتین کی تعلیم کا مسئلہ ان اختلافات کی ایک بڑی وجہ ہے واضح رہے کہ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق حقانی نیٹ ورک خود کو ایک نسبتاً معتدل گروہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ان افغان شہریوں کی حمایت حاصل کر رہا ہے جو سپریم لیڈر کی خواتین کی تعلیم پر سخت پالیسیوں سے مایوس ہیں.
مزید اہم خبریں
-
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اہلیہ کا موٹرسائیکل سوار خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل، وزیراعظم کا نوٹس، سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا
-
نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
-
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کو دھوکہ دیتی رہیں آج پھرایک ہیں
-
اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں
-
امریکا میں ویزا کریک ڈاؤن، پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار
-
میرا بھائی جیل میں، میرے بیٹے جیل میں، میرا بھانجا جیل میں ہے
-
ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف
-
سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے بعد سولر سسٹم نصب کرے گی
-
سوڈان خانہ جنگی: متحارب ملیشیاؤں میں تصادم، 83 شہری ہلاک
-
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی کے لوگوں پر تباہ کن اثرات، اوچا
-
میانمار: روہنگیاؤں پر تشدد کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ
-
کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.