Live Updates

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہ بھیجنے کا اعلان

جمعہ 4 اپریل 2025 23:25

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہ بھیجنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2025ء) وزیراعلی کے پی کے نے زبردستی افغان مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کا اعلان کرتے ہوے کہا ہے کہ جب تک افغا نستان کی حکومت اپنے شہریوں کو لینے کے لئے تیار نہیں ہوتی صوبے سے انھیں انخلا کے لئے مجبور نہیں کریں گے، افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہورہے ہیں ۔ وفاقی حکومت کابل کے ساتھ مذاکرات کے لئے ٹی او آرز کا جواب دے ۔

مل بیٹھ کر بات کرنے سے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمے کا حل ہمارے پاس ہے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا خطے میں امن کے لئے افغانستان میں امن ضروری ہے ۔ ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوتے جا رہے ہیں ۔ کے پی کے کا فغانستان کے ساتھ طویل بارڈر ہے ۔ حکومت نے کہا تھا کہ افغانستان سے بات کے لئے ہمیں ٹی او آرز دیں ۔

(جاری ہے)

ہم نے دے دئے لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ہمیں کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔ وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ہمیں ٹی او آرز کا جواب دے تاکہ معاملات کو آگے بڑھا سکیں ، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا تھا ۔ جس طرح بانی کی حکومت ہٹائی گئی ہمیں اس پر تحفظات ہیں ۔ مجھے وفاقی حکومت اور وزیراعظم کے بیانات پر افسوس ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہم اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ دہشتگردی سے توجہ ہٹانے کے باعث دہشتگردوں کو پاوں پھیلانے کا موقع ملا ۔ کے پی کے میں دہشتگردی کا حل صرف ہمارے پاس ہے ۔ ہم نے صوبائی ایکشن پلان پر کام شروع کیا ہوا ہے ۔ اس کے بڑے اچھے نتائج نکلیں گے ۔ انہوں نے کہا ہم نے پولیس اور سی ٹی دی کو تیس ارب روپے دئیے ہیں ۔ جنگ جیتنے کے لئے لوگوں کے دل جیتنا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ا فغا نستان میں امن نہیں ہو گا خطے میں امن نہیں ہو گا ۔ افغانستان کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لئے ہمیں بات چیت کا راستہ اپنانا ہو گا ۔ میری حکومت سے اپیل ہے ہر معاملے میں سیاست نہ کی جائے ۔ انہوں نے افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہ بھیجنے کا اعلان کرتے ہوے کہا افغان حکومت جب تک مہاجرین کو واپس لینے کے لئے تیار نہیں ہوتی ہماری حکومت ان کو زبردستی نہیں نکالے گی ۔

تاہم رضا کارانہ طور پر جو مہاجرین واپس جانا چاہتے ہیں ان کے لئے ہم نے کیمپ لگادئیے ہیں ۔ انکے واپسی کے لئے تمام تر تعاون فراہم کریں گے ۔ انہوں نے کہا سنا ہے صدر بیمار ہیں دعا ہے وہ جلدصحتیاب ہو جائیں ۔ انہوں نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوے کہا کہ این ایف سی کے تحت فنڈز ہمارا حق ہے جو لے کر رہوں گا ۔ میرا صوبہ اور عوام لاوارث نہیں ہیں جو اپنا حق نہ لے سکیں اس کے لئے ہر حد تک جاوں گا ۔

فنڈز نہ ملنے کے باوجود ہمارے ضم اضلاع کے معاملات چل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا عمران خان کبھی ڈیل نہیں کرے گا ،انہوں نے اپنے اقتدار اور ذاتی مفاد کے لئے ڈیل کی تاہم خان کبھی ایسا نہیں کرے گا اسی لئے وہ اور انکی اہلیہ بیگناہ جیل کاٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلی ہوں بانی سے جیل میں ملنے کا حق رکھتا ہوں لیکن لاقانونیت کی انتہا ہے مجھے بھی آزادانہ ملنے نہیں دیا جا تا ۔

انہوں نے کہا کہ بحثیت وزیر اعلی عمران خان کے لئے جنگ لڑتا رہوں گا تاہم مجھے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی ٹاسک نہیں دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی کے لوگوں کو توڑا گیا اسکا نتیجہ دہشت گردی کے شکل میں آپ دیکھ رہے ہیں۔ عوام کا اداروں پر یقین ختم ہوگیا ہے۔ یہ فیڈرل گورنمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی تحفظ کریں۔ انہوں نے کہا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن اطلاعات کے بعد ہوتی رہتی ہیں۔

مگر یہ آپریشن باقاعدہ طور پر فیڈرل ادارے کے تحت کیا گیا۔ اب اگر انہوں نے ہتھیار اٹھایا ہے تو ان سے اس طرح نہ نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کے ویڑن کے مطابق بلوچستان اور کے پی کے میں دہشگردی کا علاج مزاکرات ہے۔ ازنہوں نے کہا پاکستان اسلام کے نام پے بنا ہے اس وجہ سے مسلم ممالک نشانے پر ہیں ۔ تمام مسلم ممالک میں حالات آپکے سامنے ہیں ۔ اسلامی تاریخ کے مطابق نقصان مسلمانوں کو ہونا ہے وہ ہو رہا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات