پنجاب اسمبلی کے ایوان نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی

اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے سمیت مفاد عامہ کی قراردادیں منظور ،پی پی رکن اسمبلی ڈی پی او رحیم یار خان کے خلاف پھٹ پڑے پنجابیوں کے قتل پر حکومت بلوچستان سے بات چیت ہونی چاہیے، پنجاب سے بلوچستان میں پارلیمانی وفود جانے چاہئیں،قرارداد بھی لائی جائے‘ اسپیکر

منگل 15 اپریل 2025 21:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)پنجاب اسمبلی کے ایوان نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مذمتی اوراوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے سمیت مفاد عامہ کی قراردادیں منظور کر لی گئیں۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 29منٹ کی تاخیر سے اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میں محکمہ سکولزایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے گئے ۔

اپوزیشن اراکین نے ایوان میں داخل ہوتے ہی شور شرابا کر دیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،اسپیکر نے اپوزیشن کو احتجاج کرنے سے روک دیا جس پر اپوزیشن اراکین نشستوں پر بیٹھ گئے ۔اسپیکر ملک محمد احمد خان کی ہدایت پر سیکرٹری اسمبلی نے راحیلہ خادم حسین، آغا علی حیدر، سمیع اللہ خان، شوکت راجہ، ارشد ملک اور نادیہ کھر پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے آغاز پر چوہدری ارشد جاوید وڑائچ ، سینیٹر تاج حیدر اورایران میں قتل کئے گئے آٹھ پاکستانی مزدوروں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن ممتاز چانگ ایک بار پھر ڈی پی او رحیم یار خان کے خلاف پھٹ پڑے اور ان کی معطلی کامطالبہ کردیا۔عید سے لے کر اب تک میرے گھر پر دوسری بار پولیس آئی،نہ ہم دہشتگرد ہیں اور نہ ہی ہم نے نو مئی کیا ،یہ وزیر اعلی کے کہنے پر میرے گھر پر چھاپہ نہیں مارا گیا،ڈی پی او حکومت کو بدنام کررہا ہے، اصل وجہ یہ ہے پولیس کی کچے کی زمینیں ہیں ،ایڈیشنل آئی جی نے ملوث لوگوں کو معطل کیا اس کا ڈی پی او کو غصہ ہے،ہمیں میرٹ پر انکوائریاں چاہیے جن پر جھوٹے مقدمات ہیں وہ ختم ہونے چاہئیں،کرپٹ پولیس افسران کچے سے باہر نکالیں۔

اجلاس کے دوران سٹی سائنس کالج قصور کی طالبات پنجاب اسمبلی آئیں جنہیں اسپیکر نے خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ طلبہ و طالبات کو بھی پنجاب اسمبلی کی کارروائی دیکھنی چاہیے۔بریگیڈیئر (ر)مشتاق نے اپنی گفتگو میں کہا کہ بلوچستان کا اعتماد ہم نے ختم نہیں کیا ،جس نے اعتماد ختم کیا اسے بحال کریں،بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے،خان آف قلات کے ساتھ معاہدہ کیاگیا،جب عطااللہ مینگل بلوچستان کے وزیر اعلی تھے تو پنجابیوں کے گھروں پر کراس لگایا گیا انہیںبے دخل کیا گیا،بھٹو نے گورنر راج لگایا تو اکبر بگٹی کے علاوہ کوئی بلوچ پنجابیوں کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا ،پنجابیوں اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں لیکن یہ مسئلہ انتظامی نہیں بلکہ اعتماد کا ہے۔

ا سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کے قتل کے معاملہ پر حکومت بلوچستان سے بات چیت ہونی چاہیے، پنجاب سے بلوچستان میں پارلیمانی وفود جانے چاہئیں، سیستان میں دس لوگوں کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ وہ پنجابی تھے، بلوچستان میں پنجابیوں کے قتل پر متفقہ طورپر قرارداد لائیں تاکہ وفاق اور بلوچستان حکومت کو پیغام دیا جائے۔

ایوان میں پی ٹی آئی کی جانب سے بھارتی ایجنٹ اور نو مئی کا ذمہ دار کہنے پر شور شرابا شروع ہو گیا، پی ٹی آئی ارکان نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر نعرے بازی کی ، اس دوران حکومتی نشستوں سے بھی شور شرابہ ہوتا رہا اور اسپیکر دونوں جانب کے ارکان کو خاموش کرواتے رہے ۔اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر مفاد عامہ سے متعلق قراردادوں کی منظوری دی گئی ۔

اجلاس میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر اوورسیز کو خراج تحسین اورخصوصی رعایات فراہم کرنے ،چک فیض آباد تحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ کاالگ موضع بنانے ،قذافی اسٹیڈیم کے قریب فائیو سٹار ہوٹل کی تعمیر،سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو ٹیکسز سے چھوٹ ، تمباکو نوشی پر ٹیکسز لگانے ،غزہ میں اسرائیلی مظالم ، عوام کو صاف پانی کی فراہمی اورصوبہ میں عوامی عمارات میں ریمپز اور ریلنگز لگانے کی قرارداد یں متفقہ طورپر منظور کر لی گئیں۔

غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف منظور کی گئی مذمتی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینیوںکی نسل کشی روکنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے، اقوام متحدہ ،او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کے عالمی ادارے غزہ میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام روکنے کے لئے کردار ادا کریں۔پینل آف چیئرمین ملک ارشد نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کااجلاس آج بدھ دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔