وقت آ گیا ہے امت مسلمہ متحد ہو اور مظلوموں کی حمایت میں مؤثر کردار ادا کرے، علماء مشائخ اہلسنّت

بدھ 16 اپریل 2025 21:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)جامعہ مجددیہ نعیمیہ کراچی ملیر کی پچاسویں سالگرہ (گولڈن جوبلی) اور بانی مفتی محمد عبداللہ نعیمی شہید کے 44ویں عرس مبارک کی تقریبات شاندار اور روح پرور انداز میں مکمل ہو گئیں۔ اس موقع پر منعقدہ سالانہ جلسہ دستارِ فضیلت میں ملک بھر سے جید علماء کرام، مشائخ عظام، پیران طریقت، مذہبی، سیاسی، سماجی، کاروباری، انتظامی شخصیات اور ہزاروں مریدین و عقیدت مندوں نے شرکت کی۔

تقریب میں ایک سو کے قریب طلباء کی دستار بندی کی گئی اور انہیں سندِ فراغت عطا کی گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علماء نے زور دے کر کہا کہ مدارس دین اسلام کے قلعے ہیں جو نہ صرف دین کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ اتحاد امت، اخلاقی اصلاح اور وطن سے وفاداری کا جذبہ بھی پیدا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

تقریب میں فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں بھرپور آواز بلند کی گئی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیلی جارحیت اور مسلمانوں کا قتل عام فوری بند کرایا جائے۔

مقررین نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، وقت آ گیا ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو اور مظلوموں کی حمایت میں ایک مؤثر کردار ادا کرے۔تقریب کی قیادت مفتی اعظم سندھ صاحبزادہ مفتی محمد جان نعیمی نے کی۔ شرکاء میں سابق وفاقی وزیر علامہ سید حامد سعید کاظمی، پیر رفیق احمد مجددی، ملی یکجہتی کونسل و جمعیت علماء پاکستان نورانی کے سربراہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر، مفتی قاضی محمد احمد نعیمی، مفتی حبیب احمد (بلوچستان)، پیر آغا فقیر محمد جان اشرفی، مفتی محمد نذیر جان نعیمی، پیر ایوب جان سرہندی، سید فدا حسین حافظ آبادی، مفتی عبید اللہ جان نعیمی الازہری، مفتی دوست علی سکندری، مفتی عنایت اللہ سکندری، صوبائی وزیر مذہبی امور اوقاف سندھ سید ریاض حسین شاہ شیرازی،ایم پی اے شارق جمال، ڈی سی ملیر سلیم اللہ اوڈھو، چیئرمین میونسپل کمیٹی بدین پیر محمد صالح قریشی (لواری شریف)، مفتی عبد الحلیم چنہ، پیر علی محمد جان نقشبندی، انجنیئر ثروت اعجاز قادری (سربراہ سنی تحریک)، چیئرمین ایم کیو ایم آفاق احمد، چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ، سید محمد شاہ رضوی، سید سکندر شاہ ٹھل، سید حسن شاہ بخاری، مخدوم ولی محمد ہوتھیانی، حافظ احمد ذہین مگسی، مفتی محمد شریف سعیدی، مفتی محمد زبیر ہزاروی، مولانا کریم ڈنو نعیمی، مولانا خادم حسین نعیمی، مولانا حبیب اللہ نعیمی، پیر شمس الدین سوھو اور مولانا غوث صابری شامل تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد جان نعیمی نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ علماء کرام سنت نبوی ﷺ کی عملی تصویر بن کر معاشرے کی اصلاح کریں اور دین اسلام کی سربلندی، اتحادِ امت اور وطنِ عزیز پاکستان سے وفاداری کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس صرف تعلیم کے ادارے نہیں بلکہ روحانی تحریکیں ہیں جو نسلوں کی تربیت اور ملت اسلامیہ کی بقا کی ضمانت ہیں۔

صوبائی وزیر سید ریاض حسین شاہ شیرازی نے کہا کہ مفتی عبداللہ نعیمی شہید کا روحانی فیضان آج بھی جاری ہے اور ان کا قائم کردہ ادارہ پورے پاکستان میں علم، عمل، امن اور اخلاص کا روشن چراغ بن چکا ہے۔تقریب کے اختتام پر امت مسلمہ کے اتحاد، فلسطین و کشمیر کی آزادی، پاکستان کی ترقی و سلامتی، اور مدارس دینیہ کے فروغ کے لیے اجتماعی دعا کی گئی جس میں تمام شرکاء نے گڑگڑا کر آمین کہی۔ یہ اجتماع صرف ایک دینی تقریب نہیں بلکہ ایک بیداری، وحدت، اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والا روحانی پیغام تھا۔