چیئرمین ارساپنجند لنک کینال کو بند نہ کرانے پر اپنی ناکامی کا اعتراف کرکے استعفیٰ دیں،نثار کھوڑو

جمعرات 17 اپریل 2025 23:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے پنجاب حکومت کی جانب سے تونسا پنجند لنک کینال کھولنے کے عمل کو غیرآئینی اور ارسا کی ناکامی قرار دے کر ارسا چیئرمین کے استعفے اور ارسا چیئرمین سمیت ارسا میں وفاقی رکن سندھ سے مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ جمعرات کو اپنے جاری ایک بیان میں نثار کھوڑو نے کہا ہے کے ٹی پی لنک کینال اور چشمہ جھلم لنک کینال فلڈ کینالز ہیں جن کو صرف سیلابی صورتحال میں کھول کر بھایا جا سکتا ہے جبکہ سیلابی صورتحال نہ ہونے اور سندھ میں پانی کی 65 فیصد کمی ہونے کے باوجود لنک کینالز کو کھول کر پانی کا بھاؤ جاری رکھنا ارسا کی نااہلی اور ناکامی ہے اس لئے ارسا چیئرمین ٹی پی لنک کینال اور تونسہ پنجند لنک کینال کو بند نہ کرانے پر اپنی ناکامی کا اعتراف کرکے استعفیٰ دیں۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑو نے کہا ہے کے ارسا کا ادارہ پانی کے 1991ع معاھدے پر عملدرآمد کرانے، سندھ کو اپنے حصے کا پانی فراہم کرنے اور پانی چوری رکوانے سمیت پانی کی شارٹیج تمام صوبوں میں برابری کے بنیاد ہر تقسیم کرانے میں مکمل ناکام ثابت ہوا ہے جس سے ثابت ہو رہا ہے کے ارسا کا ادارہ جانبدار ہوچکا کے اس لئے وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کے ارسا چیئرمین اگر استعفیٰ نہیں دیتے تو ان کوہٹا کر ارسا چیئرمین اور ارسا میں وفاقی رکن سندھ کا مقرر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کے سندھ میں پانی کی سخت کمی کے باوجود لنک کینالز کھول کر پنجاب کی لاکھوں ایکڑ بنجر ایراضی آباد کرنے کے لئے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس لئے لنک کینالوں کو مسلسل بھاؤ کر دریائے سندھ کے پانی کا رخ موڑ کر سلیمانکی ہیڈورکس کے ذریعے چولستان کینال کو پانی فراہم کرنے کی سازش ہو رہی ہے مگر پیپلز پارٹی اور سندھ کی عوام اس سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو سندھ مزاحمت کرے گا اور پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کے وفاقی حکومت فوری طور پر ان متنازعہ کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے اگر وفاقی حکومت نے 6 کینالوں کے منصوبے سے دستبرداری کا اعلان نہیں کیا تو پھر پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی حمایت واپس لینے میں دیر نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو یہ بات سمجھنی چاہئے کے پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھنے اور مسلم لیگ کی ایوان میں اکثریت برقرار رکھنے کے لئے مسلم لیگ ن کی حکومت کی حمایت کی ہے اور مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے ووٹوں پر کھڑی ہے اگر پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کی حمایت واپس لے لی تو پھر کسی کے پاس ایوان میں حکومت بنانے کے لئے اکثریت نہیں ہوگی اور پھر کوئی اور آجائے گا یا ملک میں قومی حکومت بنانے کی کوشش ہوگی۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک نئے انتخابات اور قومی حکومت کا متحمل نہیں ہوسکتا اس لئے مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت اس سازش کو سمجھے اور فوری طور پر متنازعہ کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے کیوں کہ کینالوں کا معاملہ صرف پانی کا نہیں سندھ کے وجود کا معاملہ ہے اگر سندھ کے وجود پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر پیپلز پارٹی کی مسلم لیگ ن وفاقی حکومت کی حمایت جاری رکھنا کوئی مجبوری نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف سندھ بلکہ چولستان کی عوام بھی چولستان کینال کے خلاف ہے اور زیراعلی پنجاب مریم نواز نے غیر منظور شدہ چولستان کینال کے ماڈل کا افتتاح کرکے غیرآئینی عمل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کے وفاقی وزرا اور پنجاب حکومت کی کینال منصوبے کے متعلق باتیں غیر منطقی اور غیر مدلل ہیں کیوں کے سسٹم میں اضافی پانی ہی نہیں تو ان کینالوں میں پانی کہاں سے آئے گا جس کے متعلق پنجاب اور وفاقی حکومت کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کیپیپلز پارٹی متنازعہ کینالوں کے منصوبے کی دستبرداری کا اعلان ہونے تک کالاباغ ڈیم کی طرح تحریک چلائے گی اور پیپلز پارٹی کیجانب سے تحریک کے تیسرے مرحلے میں سندھ کے تمام ڈویزنوں میں ڈویزن سطح کے جلسے کئے جائینگے۔انہوں نے کہا کے کینال منصوبے کے خلاف تیسرے مرحلے کی تحریک کے سلسلے میں 18 اپریل کو حیدرآباد میں ڈویزن سطح کے جلسے سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خطاب کرینگے۔