Live Updates

شہبازشریف کو دو بار وزیراعظم بنایا، وزارتوں پر لات مارتے ہیں، ہمیں وزارتیں نہیں عزت چاہیئے

نہروں کا مطالبہ پورا ہونے تک ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم چاہتے ہیں معاشی ترقی ہو، اگر ہمیں شہبازشریف اور حیدرآباد کے عوام کے درمیان فیصلہ کرنا پڑا تو کچھ مشکل نہیں ہوگی، اسلام آباد والوں کے پاس طاقت ہماری وجہ سے ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 اپریل 2025 23:37

شہبازشریف کو دو بار وزیراعظم بنایا، وزارتوں پر لات مارتے ہیں، ہمیں ..
حیدرآباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18 اپریل 2025ء ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حیرت تھی کہ عمر کوٹ الیکشن میں ن لیگ اور پی ٹی آئی ایک پیج پر تھے، شکست کے بعد یہ لوگ منہ دکھانے کے لائق نہیں رہے، 17یتیم سیاسی جماعتوں کو شکست ہوئی، سندھ کے عوام نے پھر ثابت کردیا کہ ووٹ صرف تیر کا ہے۔ انہوں نے کینال منصوبے کے خلاف حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمر کوٹ الیکشن والی سیٹ فوتگی والی سیٹ تھی، اصولی طور پر یہ الیکشن بلامقابلہ ہونا چاہیئے تھا۔

حیرت تھی کہ عمر کوٹ الیکشن میں ن لیگ اور پی ٹی آئی ایک پیج پر تھے، عمر کوٹ میں شکست کے بعد یہ لوگ منہ دکھانے کے لائق نہیں رہے، عمر کوٹ میں 17یتیم سیاسی جماعتوں کو شکست ہوئی، سندھ کے عوام نے پھر ثابت کردیا کہ ووٹ صرف تیر کا ہے، اور پیپلزپارٹی سب سے بڑی جماعت ہے، جیالوں! آپ نے اسلام آباد والوں کو شکست دی ہے، مخالفین کی بھرپور کوشش تھی کہ پیپلزپارٹی کو شکست ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو پورے ملک کی زنجیر اس لئے تھی کہ حیدرآباد، کوئٹہ ، پشاور، لاہور کے بھائی ان کے شانہ بشانہ کھڑے تھے۔ جب محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تو کچھ قوتوں نے کوشش کی کہ سندھ کی ناراض عوام کو استعمال کرکے ، ہمارے اندر ناکھپے کے نعرے اٹھنے لگے مگر اسی وقت صدر زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ جمہوریت کو بحال کیا، 18ویں ترمیم دی، ہم نے ہمیشہ مل کر جدوجہد کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم جب بھی کسی تحریک کیلئے نکلتے ہیں تو حیدرآباد ضرور آتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے پرچم کو تھام کر ہم نے جنرل ضیاء اور مشرف کو شکست دلوایا۔ پی ڈی ایم دور میں ہم نے طے کیا تھا کہ سلیکٹڈ کو بھگانا ہے، میں نے کہا تھا کہ عدم اعتماد لے کر آؤں گا اور کٹھ پتلی کو بھگاؤں گا۔اس شخص نے بھی 2نہروں کی منظوری دی تھی،قیدی نمبر420نے 6کینالوں میں سے 2کی اجازت دی تھی، اس وقت بھی صرف پیپلزپارٹی نے مخالفت کی تھی۔

ہم سمجھتے ہیں پانی کی منصفانہ تقسیم ہماری قومی بین الاقوامی ذمہ داری ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، عالمی سطح پر پاکستان کو مسئلہ میں ڈال سکتے ہیں،جب عمران خان نے 2نہروں کی ااجازت دی تو پیپلزپارٹی نے ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کے ذریعے 2نہریں بنانے والے کو گھر بھیج دیا تھا، یہ جنگ ہمیں ورثاء میں ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہروں کے منصوبے پر ہم نے 26ویں ترامیم سے پہلے اور بعد میں آواز اٹھائی تھی، 27دسمبر اور 4اپریل پر ہم نے آواز اٹھائی کہ سنیں !ہم پاکستان کھپے کہنے والے ہیں ،ہم آپ کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں سنیں ہماری بات۔مگر اسلام آباد والے ہمیشہ کی طرح اندھے گونگے بہرے ہیں، وہ دیکھنے سننے کو تیار نہیں ہیں، ہم مخالفت اصولوں کی وجہ سے کررہے ہیں، مخالفت اس لئے کہ میرا وفاق خطرے میں ہے۔

اس وقت علیحدگی پسند اور دہشتگرد تنظیمیں بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں حملے کررہی ہیں،پورا ملک دہشتگردی کی آگ جل رہی ہے، نہروں کا موضوع اس وقت چھیڑا گیا جب وفاق کو نقصان پہنچانے کا خطرہ ہے، اسلام آباد والوں کے پاس طاقت ہماری وجہ سے ہے، آج شہبازشریف وزیراعظم ہے تو حیدرآباد کا شکریہ ادا کرنا چاہئے کہ ایک بار نہیں دو بار وزیراعظم بنا دیا ہے، ہم آپ کی وزارتوں پر لات مارتے ہیں، ہمیں وزارتیں نہیں عزت چاہیئے ، ہمارا مطالبہ ماننا پڑے گا۔

ہم چاہتے ہیں معاشی ترقی ہو، ہم چاہتے ہیں دہشتگردوں اور دشمن قوتوں کو عبرت ناک شکست ہو۔ پاکستان کے عوام کو روزگار ملے ، یہ نہیں ہوسکتا کہ ملک بھر کے کسانوں کا معاشی قتل ہو اور میں اس کا ساتھ دوں۔شہبازشریف اور حیدرآباد عوام کے درمیان فیصلہ کرنا پڑا تو کچھ مشکل نہیں۔ مطالبات پورے ہونے تک ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات