ژ*زور زبردستی سے غریبوں سے انکا روز گار نہیں چھیناجا سکتا: میاں اعجاز حسین

بدھ 23 اپریل 2025 19:45

ض*لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2025ء) نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی رہنما پاسبان ہائی ایس ویگن ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کے مرکزی صدر میاں اعجاز حسین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب سرکاری مشینری کے استعمال سے غریب عوام پرظالمانہ فیصلے مسلط کرنے میں مصروف ہے۔ الیکٹرک ٹرانسپورٹ چلانے کی خاطر ویگنوں، رکشاؤں اور ایل پی جی گیس سے وابستہ افراد کو دیوار سے لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

حکومت کو اپنی ہی بنائی ہوئی پالیسیوں سے بھاگنے نہیں دیں گے۔ یکطرفہ فیصلوں کو نہیں مانتے حکومت دلیل کے ساتھ بات کرے۔ غریبوں کے پیٹ پر لات مارنے کی حکومتی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ پاسبان ہائی ایس ویگن ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب، پاسبان رکشہ، ٹیکسی ڈرائیورز یونین پنجاب،پاسبان رکشہ ڈیلراینڈ باڈی میکرز ایسوسی ایشن پنجاب اور ایل پی جی ٹریڈرز ایسوسی ایشن فیصل آباد نے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا کی تیاریاں شروع کردیں۔

(جاری ہے)

پنجاب بھر کے ویگن، رکشاؤں، باڈی میکرز اور گیس ایسوسی ایشن سے وابستہ ہزاروں افراد صوبائی حکومت کے سامنے اپنا حق لینے پہنچیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف جگہوں پر ذمہ داران سے اپنی گفتگو میں کیا۔ چوہدری طاہر محمود گجر، ملک ریاض، حاجی محمد سلیم، شیخ عمر، میاں مشتاق ، میاں شاہد، رانا جاویداقبال، رانا ندیم، رانا عمر، ملک الیاس، شکیل رندھاوا، عثمان بٹ، ملک عابد،، میاں ساجد ودیگر بھی انکے ہمراہ تھے۔

انہوں نے کہاکہ سلنڈروں کے حوالے سے ہائیکورٹ لاہور میں رٹ دائر کررہے ہیں۔ انتظامیہ مقدمات درج کرنے کی روش سے باز آئے اور گفت وشنید سے معاملات کا حل نکا لے۔ زور زبردستی سے غریبوں سے انکا روز گار نہیں چھیناجا سکتا،حکومت نے رویہ نہ تبدیل کیا تو عوامی سیلاب کا سامنا کرنے کی تیاری کرلے۔ جب تک جسم پر گردنیں موجود ہیں ظلم کیخلاف خاموش نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہاکہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں۔ 1990 میں موجودہ حکومتی پارٹی ہی اقتدار میں موجود تھی اور نواز شریف وزیراعظم تھے نے موٹر سائیکل رکشے روزگار کے لیے عوام کو دئیے۔ اسکے لئے ورکشاپس بنائی گی۔ 1990سے آج تک یہ کاروبار لوگ کررہے ہیں لوگوں کی زندگی بھر کی کمائی اس میں لگی ہوئی ہے۔ پابندی کی بجائے حکومت متبادل فراہم کرے۔

ویگنوں اور رکشاؤں سے بلاجواز گیس سلنڈروں کو اتروانے کے اقدامات غیر قانونی ہیں۔ حکومت نے خود سلنڈر لگوائے۔ تینوں صوبوں اور آدھا پنجاب میں سی این جی گیس کی فراہمی لیکن وسطی اور جنوبی پنجاب اس سہولت سے محروم کیوں ہے۔ اسی طرح منسٹرز اور ایم پی اے بیورو کریٹس کے ویگو ڈالوں اور کاروں میں ایل پی جی گیس کی فراہمی لیکن ویگنوں اور رکشاؤں کیلئے بندش کی غیر منصفانہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں۔ ہمیشہ حفاظتی اقدامات کی طرف توجہ دلائی لیکن حکومت اور انتظامیہ غریبوں کو زندہ درگور کرنے کے درپہ ہے۔