
بھارت دہشتگردی کا بہانہ بنا کر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے، بھارتی اقدامات کے جواب میں حکومتی فیصلوں کو سپورٹ کرتے ہیں، بلاول بھٹو
اتوار 27 اپریل 2025 15:30

(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات پر تو پوری دنیا آواز اٹھاتی ہے، صدر، وزیراعظم سمیت پاکستان کے تمام رہنمائوں نے دہشت گردی کی مذمت کی۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں بھارت نے پانی روکنے کا نیا ایشو چھیڑا ہے، پانی روکنے سے متعلق ماضی میں کسی ملک نے ایسے جارحانہ فیصلے نہیں کیے، پانی روکنے کا دہشت گردی یا مقبوضہ کشمیر سے کیا تعلق ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پانی روکنا جارحانہ اقدام ہے اور اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، پانی روکنے کامعاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائیگا تو یقینا بھارتی حکام بیک فٹ پر ہونگے،جب وزیرخارجہ تھا بھارت کی کوششیں تھیں کہ سندھ طاس معاہدے کو چیلنج کرے، بھارت کو معلوم ہے سندھ طاس معاہدے پر ان کا کیس مضبوط نہیں ہے، بھارت دہشت گردی کا بہانہ بناکر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا قدم اٹھارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جنگیں ہوتی آئی ہیں لیکن کھانے پینے کی اشیا سے متعلق عالمی قوانین ہیں، دو ممالک میں جنگ کی صورت میں بھی عالمی قوانین کے مطابق پانی نہیں روکا جاسکتا۔چیئرمین پی پی نے کہا کہ بھارت نے جارحانہ قدم اٹھاکر خود کو بے نقاب کردیا ہے کہ ان کا ٹارگٹ معصوم پاکستانی ہیں، پاکستان نے بھارتی اقدامات کے جواب میں درست فیصلے لیے ہیں، پاکستان کی جانب سے بھارت کو جوابی اقدامات کی ضرورت تھی۔حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں پوری سپورٹ کرتے ہیں اور ہم ساتھ ہیں، بھارت سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ لیتا ہے تو پاکستان بھی بھرپور جواب دیگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ شملہ معاہدہ ہو یا سندھ طاس معاہدہ برقرار رہنا چاہیے، عالمی سطح پر ہم اپنا کیس مضبوط انداز میں لڑتے رہے، بھارت کا کیس کمزور ہے، مقبوضہ کشمیر ہو یا پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق بھارت کا کیس کمزور ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں عالمی سطح پرکوششیں ہونگی کہ بات آگے نہ بڑھے، سندھ طاس معاہدے کے مطابق جو دریا ہمارے ہیں ہمارے ہی رہیں گے۔آل پارٹیز کانفرنس بلانا وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا، پارلیمان بھی موجود ہے، بھارت نے اے پی سی کی جس میں انھوں نے سیکیورٹی ناکامی کا اعتراف کیا، بھارتی سیاسی جماعتیں اے پی سی کے ذریعے خود کو متحد دکھانا چاہتی ہیں، وزیراعظم کی مرضی ہے وہ اے پی سی بلانا محسوس کرتے ہیں تو بلانا چاہیے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ دریائے سندھ پر مزید نہروں سے متعلق تحفظات پر وزیراعظم کو قائل کیا، وزیراعظم کیساتھ ملاقات طے تھی جس میں وفود کی سطح پر شریک ہوئے۔انھوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ملاقات میں ایک معاہدے پر دستخط کیے، معاہدے کے مطابق سی سی آئی میں اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں نہیں بنیں گی، وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے بھی مراسلہ سی سی آئی میں بھجوایا گیا تھا، سی سی آئی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر نہروں کا منصوبہ واپس بھجوایا جائیگا۔پیپلزپارٹی کا پہلے دن سے موقف تھا دریائے سندھ پر مزید نہریں نہیں بنیں گی، پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر دریائے سندھ پر نہروں کا معاملہ اٹھایا، ایکنک میں بھی دریائے سندھ پر مزید نہریں بنانے کے مقف کو مسترد کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ سندھ کی جانب سے بھرپور آواز اٹھائی گئی جس کی وجہ سے نہروں کا معاملہ ختم ہوا، کچھ منفی طاقتیں ہیں جووفاق اور صوبوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتی تھیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے فوری بعد اس منصوبے کو ایکنک سے منظور کرنے کی کوشش کی گئی تھی،میں نے اس منصوبے پر اختلاف کیا جس کو نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مانا اور ایکنک سے منظوری نہیں ہوئی۔مزید اہم خبریں
-
انسانی حسن کی قیمت، گدھوں کا ’قتل عام‘
-
معمر افراد کی دیکھ بھال کے ادارے
-
دفاعی بجٹ میں اضافہ، اخراجات بھی تو کم ہو سکتے تھے
-
پنجاب حکومت نے جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو مریم نواز کے نام سے منسوب کردیا
-
ہوسکتا ہے خیبرپختونخواہ میں دو چار پارٹیاں ملکر حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کریں، خواجہ آصف
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں اور اسرائیلی بمباری بھی جاری
-
یہ ملک بے آئین و بے قانون ہے، فالج زدہ نظام نے قوم کی امنگوں کا گلا گھونٹ دیا، ترجمان پی ٹی آئی
-
اسلام آباد کو ملک کا پہلا سمارٹ سٹی بنانے کا فیصلہ، شہریوں کیلئے نئی سہولیات کی تفصیل بتادی گئی
-
عافیہ صدیقی کیس، وفاقی حکومت کا امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار
-
پنجاب بارشوں کے دوران 21 افراد جاں بحق،57زخمی ہوگئے
-
نون لیگ ووٹ کو عزت دو والے اپنے بیانیے پر ڈٹ جائے تو ساتھ چلنے کو تیار ہوں. شاہد خاقان عباسی
-
بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے. خواجہ آصف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.