بلو چستان کا مسئلہ سیاسی ، جب تک مسئلے کے محرکا ت کو جا نیں گے نہیں تب تک اس کا حل ممکن نہیں ہو گا ،شاہد خاقان عباسی

25کروڑ آبادی والے ملک سے صرف30ارب ڈالرز کے برآمدات باعث شرمندگی ہے،چیئرمین عوام پاکستان پارٹی

جمعہ 2 مئی 2025 21:40

بلو چستان کا مسئلہ سیاسی ، جب تک مسئلے کے محرکا ت کو جا نیں گے نہیں تب ..
)کوئٹہ(این این آئی) عوام پا کستان پا رٹی کے چیئر مین و سابق وزیر اعظم پا کستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بلو چستان کا مسئلہ سیاسی ہے جب تک اس مسئلے کے محرکا ت کو جا نیں گے نہیں تب تک اس کا حل ممکن نہیں ہو گا ،25کروڑ آبادی والے ملک سے صرف30ارب ڈالرز کے برآمدات باعث شرمندگی ہے سیاست اور معیشت جڑی ہو ئی چیزیں ہیں چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کا کردار ان کے ما بین پل کی ما نند ہے ، زرعی اکانومی کہلا نے والے ملک میں دالیں ،چا ئے ،و دیگر اشیا ئے ضروریہ با ہر سے امپورٹ کیا جا رہا ہے میں کسی غیر آئینی کا م کا حصہ نہیں بنوں گا سیاستدانوں ، فو ج اور ججز سمیت دیگر کو مل بیٹھ کر ایک ایجنڈا بنا کر اس پر عمل در آمد کر نا ہو گا ،عمرا ن خان نے 4سال اور شہبا ز شریف نے 3سالوں میں کچھ نہیں کیا نا ہی ان میں کچھ کر نے کی صلاحیت اور سوچ ہے، سیاست کو دشمنی میں بدلنے سے ملک کے مسائل میں مزید اضا فہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبرا ن کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ اس سے قبل جب عوام پا کستان پرٹی کے چیئر مین و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان پہنچے تو چیمبر کے صدر حاجی محمد ایوب مر یا نی ،سنیئر نا ئب صدر حا جی اختر کا کڑ ، نا ئب صدر انجینئرمیر وائس خان کا کڑ و دیگر نے ان کا استقبال کیا اوربلو چستان میں صنعت و تجا رت ، زراعت ،گلہ با نی ، کا ن کنی جیسے شعبوں سے متعلق وابستہ افراد کے مسائل سے آ گا ہی دی اور کہا کہ حکومت کی جا نب سے صو بے میں اکنا مک زونزکی ترقی پر توجہ دی جا رہی ہے نا ہی تجا رت و دیگر شعبوں سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلا ت کے حل کے لئے کسی قسم کے اقدامات ہوتے دیکھا ئی دے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمسائیہ ممالک ایران اور افغانستان کے ساتھ دوطر فہ تجا رت کی راہ میں مختلف رکاوٹیں حائل کی جا رہی ہے ، انہوں نے بتا یا کہ 250کنٹینرز میں مو جو د ما ل کو نیلا م کر نے کی کو شش کی جا رہی ہیں اس اقدام کو ہم تجا رت پیشہ افراد کے ساتھ ظلم و زیا دتی سے تعبیر کر تے ہیں ،انہوں نے گیس اور بجلی کے ریٹس میں اضافہ کی بھی شکایت کی اور کہا کہ وہ بلو چستان کی مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کے خاتمہ کے لئے چیمبر کا ساتھ دیں۔

اس موقع پر شاہد خاقان عبا سی کا کہنا تھا کہ کا روبا ر حکومت کے بس کی با ت نہیں اس کا کا م انتظامی امور کو سنبھالنا ہو تا ہے ، کا روبا ر میں زیادہ اہمیت وقت کا ہی ہوا کر تا ہے اگر تا جروں اور صنعتکاروں کا وقت ہی ضا ئع کر دیا جا ئے تو کیا بچے گا تجا رت پیشہ افراد اور صنعتکار حکومت سے توقع کر نے کی بجا ئے خود آ گے بڑھے ، بلو چستان کے تجا رت سے وابستہ افراد کوکا روبا ر سے پیداوار کی جا نب گامزن ہو نا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے سی پیک کی مد میں پا کستان کو اربوں ڈالرز دئیے اور کہا کہ حکومت کا جو دل چا ہے ان منصوبوں کیلئے اسے بروئے کا ر لا ئیں صرف اکنا مک وائبیلٹی اور ما حول کا خیال رکھا جا ئے مگر 10سال گزرجا نے کے با وجود بھی ہم کسی راستے کا تعین نہیں کر سکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے تاجر دبئی میں اس لئے کا میاب ہیں کہ وہاں کی حکومت کی پا لیسی واضح ہے جبکہ یہاں ایسا نہیں ، دبئی میں 16گھنٹے کے دوران ما ل بھڑی جہاز سے اتر کو ہوائی جہاز میں لوڈ ہو جا تا ہے انہوں نے کہا کہ میں اسکول کا طا لب علم تھا جب یہ با ت سنی کہ گوادر ملک کی معاشی بہتری کا حل ہے وہاں ذوالفقار علی بھٹو سے لیکر آج تک صرف تختیاں ہی لگا ئی جا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضا فہ کی کئی وجوہات ہیں جن میں آ ئی پی پیز معاہدے ، ٹیرف مقرر نہ کر نا و دیگر شامل ہیں ان کا کہنا تھا فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پا کستان میں 24ہزار میگا واٹ کے سولر سسٹمز لگ گئے ہیں جس میں صداقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلو چستان کا مسئلہ سیاسی ہے جب تک اس مسئلے کو جا نیں گے نہیں تب تک اس کا حل بھی ممکن نہیں ہو گا25کروڑ آبادی والے ملک کا صرف 30ارب ڈالرز کے برآمدات با عث شرم ہے جب کا روبا ر نہیں چلے گا تو ملک نہیں چلے گا انہوں نے کہا کہ میں نے پیٹرولیم مصنوعات کے لئے لیبا رٹری بنا نے کی کوشش کی مگر نہ بنا سکا افغانستان میں بغیر لیبا رٹری کے پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد کی اجا زت نہیں انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ایران ہما رے ہمسائیہ مما لک ہیں وہ ہمیں پسند ہیں یا نہیں ہمیں ان سے اچھے تعلقات بنا نے ہو ں گے ان کا کہنا تھا کہ سیاست اور معیشت جڑی ہو ئی چیزیں ہیں چیمبر کو ان کے ما بین پل کا کردار ادا کر نا ہو گا ، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب انٹر پینیور ہیں بلو چ ، پشتون اور افغان قدرتی انٹر پینیور ہیں ، ملک کے اندر سرما یہ کی کمی نہیں اگر حکومت اپنے معاملات درست کر لیں تو سب کچھ ٹھیک ہو گا ،انہوں نے کہا کہ ریکودک و دیگر میں ما ئننگ کی ہم میں صلاحیت نہیں دنیا بھر کی پانچ چھ کمپنیاں ہیں جو ما ئننگ کا کا م کر تی ہیں ، انہوں نے کہا کہ لو گوں کے مسائل حل کر نا منتخب نما ئندوں اور وزرائ کا کا م ہے زرعی اکانومی کے دعوے دار ملک میں دال ،چینی و دیگر با ہر سے درآمد کئے جا رہے ہیں لگ رہا ہے اب گندم اور کھاد بھی شاید با ہر سے امپورٹ کر نا پڑے ،انہوں نے کہا کہ میں کسی غیر آئینی کا م کا حصہ نہیں بنوں گا تمام سیاستدانوں ، فوج ، ججز و دیگر کو مل بیٹھ کر ایک ایجنڈا بنا کر اس پر عمل در آمد کر نا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون توڑنا ہی تمام مسائل کی وجہ ہے آئین ریاست اور عوام کے ما بین ایک معاہدہ ہوا کر تا ہے بنیا دی حقوق نہ دے سکنے کی وجہ سے آج یہاں کے نوجوان متنفر ہیں ریکو دک میرے اندازے کے مطابق سالانہ ہمیں 4ارب ڈالر ز دے گا جبکہ بجلی کی کمپنیاں سالانہ 5ارب روپے خسارے میں ہیں اگر اس خسارے کو ختم کیا جا ئے تو یہ ریکودک سے زیا دہ بہتر ہو گا انہوں نے کہا کہ 450ادارے سرکا ر کے پاس تھی جنہیں فروخت کر دیا گیا اب صرف پی آ ئی اے اور کچھ اور ادارے رہ گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ملک کو مسائل سے نکا لنے کے لئے کو ئی معجزاتی حل نہیں ان کا کہنا تھا کہ عمرا ن خان 4جبکہ شہبا ز شریف نے 3سالوں میں کچھ بھی نہیں کیا نا ہی ان میں کچھ کر نے اور شوچ کی صلاحیت مو جو د ہیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا گیا ہے آخر میں مہمان کو چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کی جا نب سے یا د گا ری شیلڈ پیش کی گئی۔