Live Updates

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل قومی یکجہتی کو تقویت دے گا یا اسے کمزور کرے گا؟

یہ افسوسناک فیصلہ اس لئے آیا تاکہ عمران خان کو فوجی عدالتوں کے ذریعے زبردستی سزا دلوائی جا سکے، پاک بھارت کشیدگی کے دوران آنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل

muhammad ali محمد علی بدھ 7 مئی 2025 20:49

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل قومی یکجہتی کو تقویت دے گا یا اسے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی 2025ء ) پاک بھارت کشیدگی کے دوران آنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل، سوال کیا کہ کیا فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل قومی یکجہتی کو تقویت دے گا یا اسے کمزور کرے گا؟ یہ افسوسناک فیصلہ اس لئے آیا تاکہ عمران خان کو فوجی عدالتوں کے ذریعے زبردستی سزا دلوائی جا سکے۔ تفصیلات کے مطابق سویلینز کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پہ پاکستان تحریک انصاف نے تفصیل ردعمل جاری کیا ہے۔

تحریک انصاف کی جانب سے جاری تفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئین کے ساتھ مذاق، جمہوریت پر حملہ، قومی یکجہتی کو نقصان کے مترادف سمجھتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف سپریم کورٹ کے اُس فیصلے کو افسوسناک تصور کرتی ہے جس کے تحت سویلین شہریوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ممکن قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ نہ صرف آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 10-A، 175(3) اور 9 کی صریح خلاف ورزی ہے، بلکہ بنیادی انسانی حقوق، بین الاقوامی معاہدات اور جمہوری اقدار کے بھی خلاف ہے۔

آج یہ سوال ہر پاکستانی کے ذہن میں ہے کی 2023 میں سپریم کورٹ کے 12 رکنی بنچ میں سے 7 ججز کہہ چکے ہیں کہ سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل غیر آئینی ہے، تو پھر 5 ججز کی اقلیتی رائے اور 7 ججز کا بنچ کس بنیاد پر نافذ کی جا رہی ہے؟ یہ عدالتی فیصلہ ہے یا کسی اور دباؤ کا نتیجہ؟ تحریک انصاف واضح کرتی ہے کہ فوجی افسر جج نہیں ہو سکتا، اور بند دروازوں کے پیچھے ہونے والا ٹرائل، "اوپن کورٹ" نہیں کہلا سکتا۔

یہ فیصلہ انصاف نہیں بلکہ 26 ویں ترمیم کا شاخسانہ ہے۔ اور سب سے بڑھ کر، یہ فیصلہ قومی یکجہتی کے اس بیانیے کو بھی سبوتاژ کرتا ہے جسے حکومت خاص طور پہ پہلگام واقعے کے بعد روزانہ اس کا درس دیتی ہے۔ کل رات بھارت کی جارحیت کے بعد حکومت دو ہفتوں سے مسلسل اپوزیشن، خصوصاً عمران خان سے قومی یکجہتی کے نام پر حمایت مانگ رہی ہے۔ آج قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین نے وزیراعظم کی تقریر خاموشی سے سنی، صرف اس لیے کہ بھارت اور دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ ہم کسی بھی بیرونی حملے کے خلاف یکجا اور متحد ہیں۔

لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ یہ افسوسناک فیصلہ صرف اس لئے آیا تاکہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو اس قانون کی آڑ میں فوجی عدالتوں کے ذریعے زبردستی سزا دلوائی جا سکے۔ عدلیہ کی جانب سے یہ فیصلہ دینا کہ سویلینز کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو سکتا ہے کیا یہ قومی یکجہتی کو تقویت دے گا یا اسے کمزور کرے گا؟ یہ فیصلہ تو واضح پیغام دیتا ہے کہ حکومت ایک طرف یکجہتی کی بات کرتی ہے، دوسری طرف اپوزیشن کو فوجی عدالتوں کے سپرد کر کے سیاسی انتقام کا ایندھن بناتی ہے۔

سویلین کا ٹرائل صرف سویلین عدالت میں ہو سکتا ہے ورنہ یہ ملک قانون نہیں، لاٹھی کے زور پر چلے گا۔ ہم اس فیصلے کے خلاف ہر آئینی، سیاسی اور عوامی محاذ پر آواز بلند کریں گے کیونکہ یہ صرف تحریک انصاف کا نہیں، آئین اور جمہوریت کا مقدمہ ہے۔
Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات