Live Updates

’پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کا خیرمقدم کریں گے‘

جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں؛ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا گلف سمٹ سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 مئی 2025 17:17

’پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کا خیرمقدم کریں گے‘
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2025ء ) سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کے حل کا خیر مقدم کریں گے، جی سی سی خطے میں امن کا خواہاں ہے، غزہ میں بھی جنگ بندی پر زور دیتے ہیں۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں گلف سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے خلیجی ممالک اور امریکہ کے تعلقات کو سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ یہ تعلقات مزید بلند سطح تک پہنچیں گے، سربراہی اجلاس خلیجی ممالک اور امریکہ کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات کے تسلسل کا مظہر ہے، یہ اجلاس اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ تعلقات کو بہتر بنانے اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے عوام اور ممالک کی امنگوں کے مطابق ترقی دینے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے، ہم تمام شعبوں میں نئے افق کھولنے کے منتظر ہیں، جو ہم سب کی ریاستوں کے مفاد میں ہوں۔

(جاری ہے)

سعودی ولی عہد کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے یہ سربراہی اجلاس اپنے مشترکہ اہداف کے حصول میں کامیاب ہوگا جو خطے کی ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا، یہ سربراہی کانفرنس علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے سلسلے میں تعاون اور ہم آہنگی کا تسلسل ہے جس کا مقصد خطے میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا ہے، ہم صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو سراہتے ہیں جس کے تحت شام پر عائد پابندیاں ختم کی گئی ہیں اور جس سے شامی بھائیوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔

شہزادہ محمد بن سلمان کہتے ہیں کہ غزہ کی جنگ ختم کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، فلسطینی عوام کے لیے ایک جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا چاہتے ہیں، فلسطینی مسئلے کا حل عرب امن منصوبے اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق نکالا جانا چاہیئے، ہم خطے کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں اور غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنے کے لیے مستقل حل تلاش کرنا ضروری ہے، یمن اور سوڈان کے مسائل کا حل بھی سفارتی ذرائع سے نکالا جانا چاہیئے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات