
پاک بھارت جھڑپوں میں جوہری تابکاری کے حوالے سے بھارتی رپورٹیں بے بنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
جنگ بندی پر پاک بھارت ڈی جی ایم اوز 10 مئی سے وقتاً فوقتاً رابطے میں ہیں،پاک بھارت جنگ بندی خطے میں امن کیلئے ضروری تھی، پاک بھارت جنگ بندی پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہیں،سیز فائرکیلئے دوست ممالک کے کردار کو سراہتے ہیں، شفقت علی خان کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
فیصل علوی
جمعہ 16 مئی 2025
17:15

(جاری ہے)
پاک بھارت جنگ بندی خطے میں امن کیلئے ضروری تھی۔
پاک بھارت جنگ بندی پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ممالک کا شکریہ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ثابت کیا کہ عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے 6 جنگی طیارے گرائے۔ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کے معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ جنگ بندی بہت سارے دوست ممالک کی کوششوں سے کامیاب ہوئی اور پاکستان امید کرتا ہے کہ بھارت اس سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔ سیز فائرکیلئے دوست ممالک کے کردار کو سراہتے ہیں۔ مستقبل میں بھی کوئی جارحیت کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔پاکستان کے مسلح افواج نے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کیلئے جوابی کارروائی کی۔ پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کا انعقاد کیا گیا۔ ہمارے جواب کے پیچھے محرکات سب کے سامنے واضح تھے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ خود مختاری کی حفاظت اور احترام ہی اصل میں اہم ہے۔ دونوں ڈی جی ایم اوز مرحلہ وار تناو میں کمی کے میکنزم پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستانی مسلح افواج نے بھارت کے 6 جنگی طیارے گرائے اور ہمارا جواب پاکستان کی صلاحیت بتانے کیلئے اہم تھا۔ پاکستان ایئر فورس کو اپنے حدود کی خلاف ورزی کرنے اور اپنے حدود میں رہ کر کارروائی کا مینڈیٹ ملا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 14 مئی کو ہندوستان کے بارڈ سیکیورٹی کے اہلکاروں کو انڈیا کے حوالے کیا۔ بدلے میں ہندوستان نے پاکستان کو رینجرز کا نوجوان واپس کیا۔ پاکستان ایک پر امن اور امن پسند ملک ہے لیکن ہماری امن سے محبت کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغان وزیر دفاع کے بھارت کے مبینہ خفیہ دورے پر تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت اور افغانستان کو خودمختار اور آزاد ریاستیں تسلیم کرتے ہیں۔ علاقائی امن کیلئے باہمی احترام اور عدم مداخلت کی پالیسی ضروری ہے۔ پاکستان مسائل کے پر امن حل پر یقین رکھتا ہے۔ دوست ممالک سے توقع رکھتے ہیں کہ ان کے تعلقات پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہوں۔ پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنی سالمیت کے تحفظ کا حق رکھتا ہے۔ یورپی وزرا کے دورہ پاکستان اور بھارت دونوں میں توازن دیکھا جانا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
یورپی ممالک کا بارودی سرنگوں کی ممانعت کے معاہدے سے نکلنے پر غور تشویشناک
-
ہیٹی کے دارالحکومت میں گینگ وار سے کاروبارِ زندگی معطل، یو این
-
خلائی ٹیکنالوجی منزل نہیں بلکہ مستقبل کی بنیاد ہے، امینہ محمد
-
حکومت کے حق میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا فوری عملدرآمد
-
9 مئی بہانہ تھا، پی ٹی آئی نشانہ ہے
-
مون سون بارشوں کے اب تک کے سب سے تگڑے سلسلے کیلئے تیار ہو جائیں
-
پاکستان ریلوے نے تمام ٹرینوں کے کرایوں میں 2فیصد اضافہ کردیا
-
خیبر پختونخواہ حکومت نے ہنگامی صورتحال کے لیے ڈرون حاصل کر لیے
-
موجودہ نظام بادشاہت نہیں بلکہ سیاسی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ میں اتفاق رائے پر مبنی ایک ہائبرڈ سسٹم ہے
-
سیویل کانفرنس: قرضوں میں ڈوبے ممالک کی بپتا سننے کے فورم کا قیام
-
حکومت نے امپورٹڈ لگژری گاڑیوں پر ٹیکس کم کر دیا
-
چیلنج کرتا ہوں خیبرپختونخواہ حکومت گرا کر دکھائیں، اگر حکومت گرگئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.