
آئی ایم ایف نے پاکستان پر کوئی نئی شرائط عائد نہیں کیں،موجودہ اقدامات پہلے سے طے شدہ اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کا تسلسل ہیں، خرم شہزاد
منگل 20 مئی 2025 21:10
(جاری ہے)
اسی کے ساتھ ساتھ 28 ماہ کے 1.4 ارب ڈالر کی ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسیلیٹی کی بھی منظوری دی گئی، آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے پروگرام عمل درآمد کو سراہا ہے جس کی وجہ سے مالیاتی حالات بہتر ہوئے، بیرونی استحکام حاصل ہوا اور معیشت کی بحالی کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر جائزہ پچھلے اقدامات کا منطقی تسلسل ہے، مثال کے طورپر مالی سال 2026کا بجٹ آئی ایم ایف اسٹاف معاہدے کے مطابق منظور کرانا، مالی سال 2027 تک جی ڈی پی کا 2.0 فیصدبنیادی سرپلس حاصل کرنے کے ہدف کی جانب دوسرا قدم ہے۔ اس کا پہلا قدم مالی سال 2025 کا بجٹ تھا جس میں ایک فیصد سرپلس کا ہدف رکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ بعض دیگر اصلاحا ت پہلے سے جاری اقدامات کی توسیع ہیں،زرعی انکم ٹیکس قوانین کی ہم آہنگی، پہلے سے صوبائی اور وفاقی ٹیکس قوانین کی یکسانیت پر مبنی ہے،گورننس ایکشن پلان کی اشاعت پہلے شائع شدہ کرپشن ڈائیگناسٹک رپورٹ کا تسلسل ہے،کیپٹیو پاور لیوی آرڈیننس کو مستقل قانون بنانا پہلے عارضی طور پر نافذ کیا گیا تھا۔ کفالت پروگرام کی سالانہ افراطِ زر سے منسلک مالی ادائیگیاں، جنہیں جنوری 2025 میں نافذ کیا گیا اور اب 2026 کے لئے دہرایا جا رہا ہے،بجلی و گیس کے نرخوں کی بروقت اطلاع، تاکہ قیمت کی وصولی اور گردشی قرضوں سے بچاؤ کو یقینی بنایا جا سکے۔یہ تمام اقدامات پہلے سے اٹھائے گئے اقدامات کاہی تسلسل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند نئے بنچ مارک متعارف کرائی گئی ہیں جن میں 2027 کے بعد کے مالیاتی شعبے کی حکمتِ عملی کی اشاعت اور قرضوں کی ادائیگی کے سرچارج پر حد ہٹانا حالیہ آئینی ترمیم اور توانائی اصلاحات کے نئے فریم ورک کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ 2035 تک خصوصی ٹیکنالوجی زونز اور صنعتی پارکس میں دی گئی مراعات کے خاتمہ بینچ مارک ہے تاکہ تمام شعبوں کے لئے مساوی مواقع میسر ہوں۔ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندیاں ختم کرنا، ستمبر 2024 کے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی میں بیان کردہ تجارتی آزاد روی کی پالیسی کے مطابق ہے،یہ تمام اقدامات کسی دباؤ کی وجہ سے کیے گئے فیصلے نہیں پاکستان کی خودمختار اور اصلاحات کے تسلسل کی عکاسی کررہے ہیں۔ خرم شہزاد نے بتایا کہ باقی 13 اصلاحاتی اقدامات ریزیلیئنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسیلیٹی کے تحت آتے ہیں جو موسمیاتی مزاحمت پر مبنی پروگرام ہے۔ دفاعی اخراجات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اسٹاف رپورٹ میں جو 2.414 ٹریلین روپے کا دفاعی بجٹ ظاہر کیا گیا ہے جو عددی تخمینہ ہے تاہم اگر رپورٹ کی جدول 4 بی کو دیکھا جائے، تو واضح ہوتا ہے کہ مالی سال 2025 سے دفاعی اخراجات جی ڈی پی کے 1.9 پر ہی برقرار رہیں گے اور اس میں کوئی نمایاں اضافہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے رپورٹ میں علاقائی کشیدگی کو ایک ممکنہ خطرہ کے طور پر ذکر کیا ہے، جیسا کہ ایسی رپورٹس میں معمول ہے تاہم مارکیٹ کا ردعمل معتدل رہا،پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی برقرارہے اور مالیاتی فرق بھی صرف معمولی حد تک بڑھا ہے، یہ سرمایہ کاروں کے پاکستان کی معیشت پر اعتماد کی علامت ہے۔ علاقائی استحکام اور تعمیری سفارت کاری ہمارے ترقیاتی وژن کا حصہ ہیں اور ہم طویل المدتی معاشی ترقی کے لئے پائیدار حکمرانی پر کاربند رہیں گے۔
مزید قومی خبریں
-
مریدکے،سی سی ڈی پولیس پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے اپنا ہی ساتھی ہلاک ہو گیا
-
ایس آئی ایف سی کے 2برس، ترسیلات زر، سرمایہ کاری اور برآمدات میں نمایاں اضافہ
-
190ملین پانڈ کیس، شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار ثابت ہوگیا
-
ذوالفقار علی بھٹو جونیئرکا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
-
پولیس نے حمیرا اصغر کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ڈیٹا حاصل کرلیا
-
جلائو گھیرا ئومقدمات میں اعجاز چوہدری کی ضمانت درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات اور سخت کارروائیوں کا آغاز
-
جنگی حیات کے تحفظ کے لئے قوانین کا سختی سے نفاذ کیا جائیگا، مصدق ملک
-
ساہیوال ، دوست نے قرض واپسی کے تقاضے پردوست کو زہردے کرہلاک کردیا، مقدمہ درج
-
لاہور میں نیلاگنبدکے علاقے میں زیرزمین پارکنگ پلازہ بنے گا
-
پی ٹی آئی صرف فساد کی چمپئن ، سرکاری فنڈز کو تحریک میں جھونکنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں‘عظمی بخاری
-
کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.