Live Updates

یوسف رضا گیلانی کا پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے کے موقع پر افریقی ممالک کے معزز مہمانوں اور نمائندگا ن کے اعزاز میں ظہرانہ

جمعرات 22 مئی 2025 19:35

یوسف رضا گیلانی کا پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے کے موقع پر افریقی ممالک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے کے پٴْر وقار موقع پر سینیٹ اور پاکستانی عوام کی جانب سے افریقی ممالک کے معزز مہمانوں محترم محمد کارمونے، ڈین آف افریکن مشنز و سفیر مملکتِ مراکش،محمد یحییٰ، اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر،معزز افریقی ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز، اراکینِ پارلیمنٹ اور فرینڈشپ گروپس کے کنوینرز،معزز سفارتی نمائندگان کو پارلیمنٹ ہاؤس میں دیئے گئے ظہرانے میں خطاب کرتے ہوئے خوش آمدید کہا۔

چیئرمین سینیٹ نے پاکستانی عوام اور ایوان بالاء کی جانب سے -افریقہ فرینڈشپ ڈے کے اس اہم موقع پر افریقی ممالک کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں کہ آپ کی آج کی شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ ہم پاکستان اور افریقی ممالک کے ساتھ قائم برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پٴْر عزم ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کو افریقی اقوام کی آزادی کی جدوجہد کے دوران ان کی تاریخی حمایت پر فخر ہے۔

پاکستان اور افریقی ممالک دونوں نے نوآبادیاتی دور کے ظلم و ستم کو برداشت کیا جس نے ہماری اجتماعی سوچ پر گہرے نقوش چھوڑے۔ ہمارہ یہ مشترکہ تجربہ خودمختاری، وقار اور خود انحصاری کی خواہش میں ہمارے اتحاد کی اہم بنیاد بنا۔ افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کے تاریخی برادرانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کئی افریقی رہنما پاکستانی پاسپورٹس پر دنیا بھر کا سفر کرتے ہوئے اپنی اقوام کے حق میں آ واز بلند کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری یکجہتی صرف الفاظ تک محدود نہیں بلکہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر عملی اور اخلاقی حمایت کی صورت میں سامنے آئی۔

گزشتہ دہائیوں میں پاکستان اور افریقی ممالک کے تعلقات نے صرف سیاسی دوستی سے بڑھ کر امن، تجارت، ترقی اور عوامی روابط جیسے اہم شعبہ جات میں بہتری دیکھنے میں آئی۔پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے کا انعقاد اس دیرینہ رشتے کا مظہر ہے جو باہمی احترام اور روشن مستقبل کی مشترکہ خواہش پر مبنی ہے۔پاکستان کی‘‘Engage Africa Policy’’ایک اسٹریٹجک تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہے جس کے تحت افریقہ کو صرف ماضی کا شراکت دار نہیں بلکہ مواقع اور مستقبل کی شراکت داری کا مرکز سمجھا گیا۔

اس پالیسی کے تحت سفارتی مشنز میں وسعت، دوطرفہ معاہدات اور تجارت میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا جو 2023-2024 میں 5.45 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ اس میں چاول، ٹیکسٹائل اور ادویات کی برآمدات اور افریقہ سے اہم درآمدات شامل ہیں۔پاکستان نے اقتصادی سفارت کاری کو خصوصی ترجیح دی ہے۔ میں پاکستان-افریقہ ترقیاتی شراکت داری کے روشن مستقبل کو دیکھتا ہوں جہاں باہمی کوششوں سے تجارتی حجم کو دگنا کرنے، سرمایہ کاری کے فروغ، اور اشیاء و خدمات کے تبادلے کے شعبہ جات کو وسعت دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مجھے جنوبی تعاون پر پختہ یقین ہے جو ترقی پذیر ممالک کی پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کے حصول معاون ثابت ہوگا۔مجھے حال ہی میں مراکش میں منعقدہ تیسرے ساؤتھ-ساؤتھ پارلیمنٹری ڈائیلاگ فورم میں اس اصول کو دہرانے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ جنوبی تعاون کوئی نظریاتی تصور نہیں بلکہ ایک عملی ضرورت ہے جس کے تحت علاقائی تعاون، تجارتی رکاوٹوں میں کمی، اور ترقیاتی ماڈلز کا تبادلہ ممکن ہو سکتا ہے۔

میں اپنے حالیہ متفقہ تقرر برائے بانی آئی ایس سی کا بھی ذکر کرنا چاہوں گا جس کے تحت مجھے بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس (ISC) کا بانی چیئرمین مقرر کیا گیا۔یہ فورم پارلیمانوں کے درمیان مکالمے، تعاون اور مشترکہ ترقی کے فروغ کے لیے وقف ہے۔ آئی ایس سی سیول ڈیکلریشن بھی اسی نظریے کی ترجمانی کرتا ہے کہ عالمی جنوب میں مساوی اور مستحکم شراکت داریاں قائم کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے افریقی دوستوں کو آئی ایس سی اور اسی نوعیت کی دیگر کوششوں میں بھرپور شرکت کی دعوت دیتا ہوں تاکہ ہم عالمی امن اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے مل کر کام کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افریقہ غربت، غذائی تحفظ، صحت کے بحرانوں، تعلیم اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔ لیکن انہی چیلنجز میں بے پناہ مواقع بھی پوشیدہ ہیں۔

افریقہ کی نوجوان آبادی، وسائل سے مالا مال سرزمین اور بڑھتی ہوئی منڈیاں پاکستان کی زراعت، ٹیکسٹائل، آئی ٹی سروسز اور فارماسیوٹیکل کی صلاحیتوں سے ہم آہنگ ہیں۔ہم دفاع، قابلِ تجدید توانائی، تعلیم، انفراسٹرکچر اور زراعت جیسے کلیدی شعبہ جات میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔نائجیریا کی جانب سے جے ایف-17 طیاروں کی خریداری، زمبابوے کا سپر مشاک طیاروں کا حالیہ آرڈر، اور ایتھوپیا کی کراچی کے لیے پروازوں کی بحالی ہمارے مشترکہ عزائم کی علامت ہے۔

ایوان بالا ئ-افریقہ کے ساتھ پارلیمانی سفارت کاری کو مضبوط بنانے کے لیے فرینڈشپ گروپس اور پارلیمانی وفود کے تبادلوں کے ذریعے پرعزم ہے تاکہ مشترکہ مسائل کا مل کر حل نکالا جا سکے۔اسی جذبہ خیرسگالی کے تحت ایوان بالا کی قرارداد جس میں پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے کو باضابطہ طور پر منانے کا اعلان کیا گیا جو ہمارے عزم کی عکاس ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ پارلیمانی و سفارتی روابط کو مزید فروغ دیا جائے اور بامعنی تعاون کو یقینی بنایا جائے۔

خطاب کے اختتام پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اسلام آباد میں تعینات افریقی ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز کی کاوشوں کو بھی سراہتا ہوں جنہوں نے ہمارے تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔جب ہم پاکستان-افریقہ فرینڈشپ ڈے منا رہے ہیں، آئیے ہم اپنی اس اسٹریٹجک اور دیرپا شراکت داری کے لیے مشترکہ عزم کو ازسر نو تازہ کریں۔سید یوسف رضا گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے نیلسن منڈیلا کے یہ الفاظ یاد آتے ہیں کہ یہ ہمیشہ ناممکن لگتا ہے، جب تک کہ وہ مکمل نہ ہو جائے۔

آج جو اہداف مشکل نظر آتے ہیں، انہیں ہم مل کر حاصل کر سکتے ہیں۔پاکستان افریقہ کے ساتھ اس سفر پر گامزن ہونے کے لیے بطور شراکت دار اور بطور دوست پٴْر عزم ہے۔چیئرمین سینیٹ کی مشیر مصبا ح کھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایوان بالاء پارلیمانی ر ابطہ کاری کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہے اور مختلف شعبوں جن میں زراعت،خوراک،دفاع،فوڈ سیکورٹی اور ماحولیاتی چیلینجز سے متعلق اقدامات پر بین الپارلمانی رابطہ کاری کو ترجیح دے رہا ہے اور اس میں خاصی کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے ہم مشترکہ چیلینجز پر با آسانی قابو پا سکتے ہیں۔ ظہرانے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان،پاکستان مسلم ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفا ن الحق صدیقی،پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سید علی ظفر،پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان،سینیٹر انوارالحق کاکڑ کے علاوہ اراکین سینیٹ و ممبران قومی اسمبلی اور افریقی ممالک کے سفرا و کمشنرز اور نمائندگان بھی موجود تھے۔ وفد نے سینیٹ میوزم کا دورہ کیا اور ایوان کی کاروائی بھی دیکھی جب کہ پاکستان افریقہ فرینڈشپ ڈے کے حوالے سے تاریخی قرارداد منظور کی گئی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات