
خیبر پختونخوا کے پارلیمنٹرینز سے ماں اور بچوں کی ایڈوانس غذائیت کے بارے میں لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کا مطالبہ
جمعہ 23 مئی 2025 21:30
(جاری ہے)
مقررین نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد بچوں میں سٹنٹنگ کو نوجوان نسل کے مستقبل کےلیے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے بہتر ماں اور بچوں کی صحت کےلیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور جدید غذائیت کے بارے میں ایک مضبوط آگاہی مہم چلانے کا مطالبہ کیا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ غربت، سماجی و اقتصادی عدم مساوات اور دائمی غذائی قلت کی وجہ سے یہ مسئلہ اب پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 40 فیصد بچوں کو متاثر کر رہا ہے۔ پولیو یا ہیپاٹائٹس سے زیادہ وسیع سٹنٹنگ محض صحت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک خاموش ہنگامی صورتحال ہے جس کے قومی ترقی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب بچوں کو ان کے ابتدائی سالوں میں ضروری غذائیت، صاف پانی اور صحت کی دیکھ بھال سے محروم رکھا جاتا ہے۔ سٹنٹنگ دماغی نشوونما میں بھی رکاوٹ ڈالتی ہے جس سے تعلیمی کارکردگی خراب ہوتی ہے، اقتصادی پیداواری صلاحیت کم ہوتی ہے اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مباحثہ میں صوبائی وزراء، ماہرین صحت، میڈیا کے نمائندوں اور این جی او کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ ماہرین صحت نے اس عوامی صحت کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ سیو دی چلڈرن کے نیشنل پراجیکٹ منیجر اعظم کیانی نے نیشنل نیوٹریشن سروے 2018 کے پریشان کن اعدادوشمار کو اجاگر کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے سٹنٹڈ ہیں، 15 فیصد ویسٹڈ، 23.1 فیصد کم وزن اور 12.9 فیصد زیادہ وزن والے ہیں۔ 56 فیصد سے زیادہ بچے انیمیا کا شکار ہیں اور صرف 60.8 فیصد بچوں کو صرف ماں کا دودھ پلایا جاتا ہے جو نسبتاً ایک مثبت عدد ہے۔ انہوں نے کہا کہ "خواتین اور نوعمروں کی غذائی حیثیت بھی اتنی ہی تشویشناک ہے، تقریباً 38.2 فیصد خواتین انیمیا کا شکار ہیں، 47.7 فیصد میں وٹامن اے کی کمی ہے اور حیران کن طور پر 76.4 فیصد میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ نوعمر لڑکیوں میں 56.2 فیصد انیمیا کا شکار ہیں، 15.3 فیصد زیادہ وزن والی ہیں اور 8.5 فیصد موٹاپے کا شکار ہیں۔ سیو دی چلڈرن کی نیشنل پراجیکٹ کوآرڈینیٹر شیزا حمید نے پہلے چھ ماہ تک خصوصی طور پر ماں کا دودھ پلانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فارمولا دودھ کی جارحانہ مارکیٹنگ کے خلاف خبردار کیا اور دودھ پلانے کے فروغ کے قوانین کو سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ غذائی قلت کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ اندازاً 7.6 بلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے جو اس کی جی ڈی پی کا تقریباً 3 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بریسٹ ملک متبادل صنعت کی مالیت 55 ارب ڈالر ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز میں نیوٹریشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فضل مجید نے غذائی قلت کو غربت، بے روزگاری اور موسمیاتی تبدیلی سے جوڑا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے 2015 میں دودھ پلانے کے تحفظ کا ایکٹ نافذ کیا تھا اور بے بی فرینڈلی ہسپتال انیشیٹو کے تحت 22 بڑے ہسپتالوں اور باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دودھ پلانے کے لیے کارنر قائم کیے تھے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آج سٹنٹڈ بچے کا مطلب کل کی ایک سٹنٹڈ معیشت ہے، ہم صرف چھوٹے قد کی بات نہیں کر رہے، ہم انسانی صلاحیت کے ضائع ہونے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بحران دیہی اور پسماندہ اضلاع میں سب سے زیادہ شدید ہے جہاں سٹنٹنگ کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت 'نشوونما مراکز جیسی کوششیں پسماندہ افراد میں متوازن غذائیت کی حوصلہ افزائی کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہیں۔ تاہم احساس نیوٹریشن پروگرام اور وسیع آگاہی مہمات جیسی کوششوں کے باوجود پیش رفت سست ہے. ماہرین کا خیال ہے کہ صرف ایک کثیر شعبہ جاتی حکمت عملی جس میں خوراک کی حفاظت، ماں کی صحت، صفائی، تعلیم، اور غربت میں کمی شامل ہے، ہی اس مسئلے کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتی ہے۔ یونیسیف اور ورلڈ بینک سمیت بین الاقوامی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ فوری کارروائی کے بغیر پاکستان کو بڑے پیمانے پر اقتصادی نقصانات اور بڑھتی ہوئی سماجی عدم مساوات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈاکٹر مجید نے کہا کہ یہ صرف بچوں کو کھانا کھلانے کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ملک کے مستقبل کی حفاظت کا بھی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا یہ صحیح وقت ہے، کوئی قوم اس وقت ترقی نہیں کر سکتی جب اس کے تقریباً آدھے بچے اپنی مکمل صلاحیت تک پہنچنے کے موقع سے محروم ہوں۔ مباحثہ کے شرکاء نے قانون سازوں اور میڈیا پر زور دیا کہ وہ نیوز فیچرز، تعلیمی پروگرامنگ اور ایڈوکیسی کے ذریعے عوامی آگاہی بڑھانے میں فعال کردار ادا کریں، بچوں میں سٹنٹنگ کو قومی ترجیح بنانا ضروری ہے، ملک کی معیشت کی مضبوطی بالآخر اس کے سب سے کم عمر شہریوں کی صحت اور صلاحیت پر منحصر ہوگی۔مزید قومی خبریں
-
عمران خان نے تمام آفرز مسترد کر کے حقیقی آزادی کا علم بلند کیا ہے، اسد قیصر
-
این ڈی ایم اے کی جانب سے شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری
-
وزیراعلیٰ نے کشمیر کا اسپیشل اسٹیٹس ختم کرنے کو انسانیت سے غداری قرار دے دیا
-
بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے خاندانوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے ، ہمارا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے ،چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد
-
بھارت کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے،رانا تنویرحسین
-
بھارت کو کشمیریوں کے حقوق کے ظالمانہ استحصال کا حساب دینا ہوگا، خورشید احمد شاہ
-
سیاسی اختلافات کے باوجود تمام جماعتوں نے ایک آواز ہو کر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، شرجیل انعام میمن
-
18 سالہ نوجوان نے زہریلی گولیاں نگل کر زندگی کا خاتمہ کر لیا
-
کشمیر پر چھائی سیاہ رات ضرور ختم ہوگی ،آزادی کا سورج جلدطلوع ہوگا‘مریم نواز
-
ساہیوال، بھٹو نگر میں فائرنگ سے سکیورٹی کمپنی کا منیجر جاں بحق ، مقدمہ درج ،ملزم گرفتار
-
عبد العلیم خان کا استحکام پاکستان پارٹی کا یوم استحصال کشمیرکے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی
-
بھارت کشمیریوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے، کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریاں اور میڈیا پر پابندیاں قابلِ مذمت ہیں، وفاقی وزیررانا تنویرحسین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.