Live Updates

بھارت،آپریشن سندھور اوررافیل معاہدے پر سوال اٹھانے پر دلت سکالر کے خلاف ایف آئی آر درج

پیر 26 مئی 2025 16:34

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2025ء) بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت نے اختلاف رائے کو دبانے کے ایک تازہ ترین اقدام میں فیس بک پوسٹ کرنے پرایک دلت پی ایچ ڈی اسکالر اور اتر پردیش کی الہ آباد یونیورسٹی کے طالب علم رہنما منیش کمارکے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق منیش کمار نے اپنی پوسٹ میں قومی سلامتی کے معاملات، رافیل لڑاکا طیاروں کے سودے ، بدعنوانی اور پہلگام واقعے کے بعد حالیہ پاک بھارت تنازعے میں ہونے والے نقصانات پر مودی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔

منیش کمار کے خلاف ایف آئی آر ماہرین تعلیم، صحافیوں اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے نجی نیوز چینلز کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

منیش کمار نے اپنی پوسٹ میں سوال اٹھایا تھا کہ مودی حکومت نے ابھی تک ان رپورٹوں کی تردید کیوں نہیں کی جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت نے تنازعہ کے دوران متعدد رافیل طیارے کھودیئے؟ کیوں کوئی وضاحت نہیں کی گئی؟انہوں نے رافیل سودے کے مالی پہلوئوں کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے اوراسے کارپوریٹ مفادات سے جوڑ دیا ۔

اتر پردیش میں طلبا ء تنظیموںاور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اظہاررائے کی آزادی کے منافی ہے۔منیش کمار آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن ( اے آئی ایس اے)کے ریاستی صدر ہیں جو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کی طلباء ونگ ہیں۔ اے اایس آئی اے نے ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منیش کے خلاف ایف آئی آر کوئی نیا واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ پہلگام حملے اور آپریشن سندھور کے بعد اختلاف رائے کو دبانے کے لئے شروع کی گئی ملک گیر مہم کا حصہ ہے۔

جموں و کشمیر میں 3000سے زائد افراد کوگرفتارکیاگیا، آسام میں 42افراد کو پاکستان نواز پوسٹس کے الزام پر جیل بھیج دیا گیا۔ اتر پردیش میں 30لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 40ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ پورے بھارت میں طلبائ، فنکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ جمہوریت نہیں ہے ، یہاںخوف کا راج ہے۔اختلاف رائے کو دبانے کے لئے مودی حکومت کے کریک ڈائون سے شہری آزادیوں اور آزادی اظہار کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ان کو انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی قراردیاہے۔اقوام متحدہ اور اس کے خصوصی نمائندوں نے بھی بھارت میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال، خاص طور پر حکومتی ناقدین کے خلاف کریک ڈائون پر تنقید کی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات