Live Updates

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کا جوہرآباد میں بی آئی ایس پی ادائیگی مرکز کا دورہ

جمعہ 30 مئی 2025 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سینیٹر روبینہ خالد نے جمعہ کو خوشاب کے علاقے جوہرآباد میں بی آئی ایس پی ادائیگی مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بینظیر کفالت پروگرام سے استفادہ کرنے والی خواتین سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور عملے کو مسائل کے فوری حل کی ہدایات دیں۔

کیمپ سائٹ پر موجود خواتین کو سہ ماہی اقساط کی ادائیگی کے عمل میں خود شریک ہوتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ جب تک 8171 سے ادائیگی کا تصدیقی پیغام موصول نہ ہو، کیمپ سائٹ پر نہ آئیں تاکہ غیر ضروری ہجوم سے بچا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آئی ایس پی کی کسی بھی سکیم کے لئے کوئی فیس نہیں لی جاتی، اگر کوئی فیس طلب کرے تو فوراً بی آئی ایس پی ہیلپ لائن پر شکایت درج کرائیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ایک بار سروے ہونے کے بعد دو سال سے پہلے دوبارہ سروے ممکن نہیں، البتہ وہ خواتین جنہیں امداد لیتے ہوئے تین سال مکمل ہو چکے ہوں، ان کے لئے دوبارہ سروے لازمی ہے۔ انہوں نے خواتین سے کہا کہ سروے کے دوران وہی موبائل نمبر درج کرائیں جو ان کے ذاتی استعمال میں ہو کیونکہ یہی بی آئی ایس پی سے رابطے کا واحد ذریعہ ہے۔

چیئرپرسن نے ادائیگی مرکز پر بینک نمائندگان کی تعداد بڑھانے کی ہدایات بھی دیں تاکہ کم وقت میں زیادہ خواتین کو رقوم کی ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد زمینی حقائق کا مشاہدہ کرنا اور خواتین کے مسائل سن کر ان کا فوری حل یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات کے مطابق مستحق خواتین کو شفاف اور باعزت انداز میں مالی معاونت کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جلد ہی ادائیگی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے لئے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے پائلٹ مرحلے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کو پاکستان کا سب سے بڑا اور مؤثر سماجی تحفظ پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں سماجی تحفظ کے اس پروگرام کی شہرت تسلیم شدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بی بی شہید فرمایا کرتی تھیں کہ "ہنر آپ کا سرمایہ ہے"، اور اسی وژن کے تحت بینظیر ہنرمند پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ مستحق خاندانوں کو فنی تربیت فراہم کر کے خودمختار بنایا جا سکے اور وہ ملکی معیشت میں مثبت کردار ادا کریں۔

سینیٹر روبینہ خالد نے "بینظیر نشوونما پروگرام" کے تحت حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں اور ان کے دو سال سے کم عمر بچوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک اور مالی معاونت کی فراہمی کا بھی ذکر کیا تاکہ بچوں میں اسٹنٹنگ کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ "بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام" کے تحت 70 فیصد حاضری کی شرط پر بچوں کو وظائف دیئے جاتے ہیں جن میں بچیوں کے لئے اضافی رقم رکھی گئی ہے تاکہ لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دیا جا سکے۔

بعد ازاں سینیٹر روبینہ خالد نے تحصیل نوشہرہ کی وادی سون میں قائم بی آئی ایس پی ادائیگی مرکز کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے عملے کو تاکید کی کہ وہ بزرگ خواتین کے ساتھ عزت اور احترام سے پیش آئیں، ان کی مناسب رہنمائی کریں تاکہ انہیں کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات