Live Updates

پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دے دیا

ایٹمی میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے، ایٹمی میزائل کا فیصلہ30سکینڈ میں کرنا پڑتا ہے کشیدگی اتنی تیزہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع ہی نہیں ملے گا۔ سربراہ سفارتی مشن بلاول بھٹو کا انٹرویو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 5 جون 2025 21:52

پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دے دیا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 05 جون 2025ء ) پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دے دیا ہے، پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایٹمی میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے، ایٹمی میزائل کا فیصلہ30سکینڈ میں کرنا پڑتا ہے کشیدگی اتنی تیز ہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع ہی نہیں ملے گا۔

انہوں نے بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے متنازع ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کئے،فیصلہ کرنے کیلئے صرف30سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ دونوں ممالک مستقبل میں تیزی سے کشیدگی کی سیڑھی چڑھ سکتے ہیں، کشیدگی بڑھی تو پھر عالمی قیادت کے پاس مداخلت کا بھی وقت نہیں بچے گا، ایٹمی میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

30سکینڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ میزائل جوہری ہتھیار سے لیس ہے یا نہیں؟پاکستان کو بھی 30سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑے گا کہ ردعمل کیسا ہونا چاہئے۔ کشیدگی اتنی تیز ہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع ہی نہیں ملے گا، صدر ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کو بھی مداخلت کا موقع نہیں ملے گا۔ اسی طرح نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی اقدامات کی وجہ سے حالات کی غیریقینی میں اضافہ ہوا ہے۔ مستقبل میں کسی اقدام کا جواب دینے سے متعلق پاکستان کے پاس وقت بہت کم ہے۔ بھارت کے جوہری صلاحیت کے حامل میزائل کے استعمال نے صورتحال کو مزید نازک بنادیا ہے، جنگ بندی کے باوجود مودی کی جانب سے بھارتی اقدام کو نیونارمل کہا گیا۔ہم اس نیونارمل کو ابنارمل کہتے ہیں، جس کو بھارتی قیادت خطے پر مسلط کرنا چاہتی ہے، مودی کے نظیریے کے مطابق جنگ چھیڑنے کیلئے ثبوت کی نہیں بلکہ الزام ہی کافی ہوگا۔

پاکستان کا نقطہ نظریہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جامع مذاکراتی عمل میں شامل ہوں۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور تسلی بخش جواب دیا۔ بلاول بھٹو نے جنگ بندی سے متعلق امریکی قیادت کے کردار کو بھی سراہا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان امن کیلئے سعودی عرب اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔دوسری جانب پاکستان کے سفارتی وفدکے رکن خرم دستگیرنے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی محاذ پر بتادیا کہ اگر امریکا نے کردار ادا نہ کیا تو خطہ یقینی جنگ کی طرف بڑھ جائے گا،پاکستان ہندوستان کا راستہ بھی روک سکتا ہے اور شکست بھی دے سکتا ہے، ہندوستان امریکا کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے اس کے جنگی جنون اور بخار کا علاج امریکا کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو انتہائی مثبت ردعمل ملا ہے، ہندوستان نے بین الاقوامی قوانین کو توڑا ہے، ہندوستان راہ فرار اختیار کررہا ہے، ہندوستان کے پاس بتانے کو کچھ نہیں کہ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر حملہ کیوں کیا؟اس کے برعکس پاکستان کو بڑی پذیرائی مل رہی ہے، کہ پاکستان نے امن کی بات کی ہے۔ پاکستان کی دانش کو سراہا جارہا ہے۔عسکری ایکشن ، سفارتکاری اور معلومات کے حوالے شفافیت کو بھی سراہا گیا ہے۔ 
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات