Live Updates

سال 2024-25ء میں عالمی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، ورلڈ بینک

پاکستان نے رواں مالی سال میں 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کی جو گزشتہ برس کے 2 فیصد سے کچھ بہتر ہے، 2024 میں بھارت نے معاشی ترقی کے میدان میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا جہاں شرح نمو 7 فیصد رہی، رپورٹ

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 14:20

سال 2024-25ء میں عالمی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، ورلڈ بینک
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)ورلڈ بینک نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال 2024-25 میں عالمی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان نے رواں مالی سال میں 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کی جو گزشتہ برس کے 2 فیصد سے کچھ  بہتر ہے،عالمی بینک کی اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ دنیا بھر میں جاری جنگیں، موسمیاتی تبدیلیاں اور قدرتی آفات عالمی معیشت کی رفتار کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔

ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان عالمی اوسط شرح نمو کے برابر کھڑا ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک خاص طور پر بھارت اور چین اس دوڑ میں کہیں آگے ہیں۔عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ سال 2024 میں بھارت نے معاشی ترقی کے میدان میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا جہاں شرح نمو 7 فیصد رہی۔

(جاری ہے)

چین کی معیشت 5 فیصد کی رفتار سے بڑھی اسی طرح امریکہ کی اقتصادی ترقی 2.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح برطانیہ اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کی شرحِ نمو محض 0.7 فیصد رہی۔ جرمنی میں یہ 0.8 فیصد جبکہ فرانس میں 1.1 فیصد رہی جو یورپی معیشتوں کی سست روی کو ظاہر کرتی ہے۔ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں مزید یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان نے رواں مالی سال میں 2.7 فیصد کی شرحِ نمو حاصل کی، جو گزشتہ برس کے 2 فیصد سے کچھ بہتر ہے۔ ماہرین کے مطابق سیاسی استحکام، معاشی پالیسی، موسمی اثرات اور بین الاقوامی صورتحال جیسے عوامل کسی بھی ملک کی شرحِ نمو پربراہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ ہم استحکام کی جانب گامزن تھے۔ کامیابی سے مہنگائی پر قابو پا لیا تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیاتھا۔وزیر خزانہ کاکہنا تھاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ، پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد تھی۔ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو اب 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پرآ گیا تھا۔

قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پوری اکنامک ٹیم کو عیدالضحیٰ مبارک! عالمی مجموعی پیداوار کی شرح میں کمی آئی تھی اور گلوبل جی ڈی پی نمو 2.8 فیصد ہے تاہم ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جی ڈی پی میں اضافہ معاشی ترقی کی علامت تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ ملکی معاشی ریکوری کو عالمی منظرنامے میں دیکھا جائے گا۔

2023 میں ہماری جی ڈی پی گروتھ منفی تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زائد ہوچکی تھی۔اس کے بعد معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور افراط زر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش تھی۔

معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ضروری تھیں۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی تھیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں مالی سال زر مبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہاتھا۔ ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے، ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے تھے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کی حالیہ قسط مشکل کا سامنا تھا۔ بھارتی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی لیکن عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے ۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات