بین الاقوامی امن و سلامتی اور عالمی معاشی استحکام و ترقی جی سیون کے اہداف ہیں

جی سیون ممالک بھارت پر دبائو تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے،ملک امیر

جمعرات 12 جون 2025 16:01

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)صدر اوورسیز پاکستانیز ویلفیئر کونسل کشمیر فورم لندن ملک امیر کابل نے دنیا کی بڑی معیشت رکھنے والے ممالک کی تنظیم جی7 کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

واضح رہے کہ جی7 ممالک کا سربراہی اجلاس اس ماہ کی 15 تاریخ کو کینیڈا کے صوبہ ’’البرٹا‘‘ کے شہر ’’کینان اسکس‘‘ میں شروع ہو رہا ہے، جس میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو بھی بطور مہمان مدعو کیا گیا ہے۔انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ طویل عرصے سے بھارت کی طرف سے کشمیریوں پر مظالم جاری ہیں۔

(جاری ہے)

روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، یاسین ملک و خرم پرویز سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے اور ظلم و تشدد کے ذریعے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں خاموش کروایا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جی7 ممالک، جو دنیا میں امن اور اقتصادی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں،انہیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و معاشی خوشحالی کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اقدامات کو روکنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ چونکہ بین الاقوامی امن و سلامتی اور عالمی معاشی استحکام و ترقی جی سیون کے اہداف ہیں، لہٰذا ان ممالک کو بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے یہ جاننا چاہیے کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کشمیر کے مسئلے کے پائیدار حل سے جڑا ہوا ہے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ جی7 ممالک کے رہنماء اپنے اقتصادی اور سیاسی اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کو یہ پیغام دیں کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد کو روکے بغیر خطے میں ترقی ممکن نہیں، یعنی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں حقیقی امن قائم نہیں ہو سکتا اور خطے میں خوشحالی نہیں آسکتی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے اور بھارت کے اندر اقلیتوں و نچلے طبقات کے ساتھ زیادتی و ناانصافی ہورہی ہے بلکہ بھارتی خفیہ ایجنسی امریکہ اور کینیڈا میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ جی سیون دنیا کی سات بڑی معیشت رکھنے والے ممالک کی تنظیم ہے، جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی شامل ہے۔