Live Updates

پاکستان کی کوالالمپور میں منعقدہ آسیان ریجنل فورم کے سینئر حکام کے اجلاس میں شرکت

جمعہ 13 جون 2025 00:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) ایڈیشنل سیکرٹری (ایشیا پیسیفک) عمران صدیقی نے جنوبی ایشیا کی سیکیورٹی صورتحال کی جانب توجہ دلائی اور اس امر پر زور دیا کہ مسئلہ جموں و کشمیر خطے میں امن کے قیام کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے ایشیا پیسیفک، عمران احمد صدیقی نے 11 جون 2025 کو کوالالمپور میں ہونے والے آسیان ریجنل فورم (اے آر ایف) کے سینئر حکام کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا- ایڈیشنل سیکرٹری (ایشیا پیسیفک) عمران صدیقی نے جنوبی ایشیا کی سیکیورٹی صورتحال کی جانب توجہ دلائی اور اس امر پر زور دیا کہ مسئلہ جموں و کشمیر خطے میں امن کے قیام کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے۔

انہوں نے 22 اپریل کے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کیا اور 7 مئی کو بھارت کی بلا اشتعال فوجی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے 10 مئی کو پاکستان کے جواب کو جائز، مناسب اور ذاتی دفاع پر مبنی قرار دیا جو صرف فوجی اہداف تک محدود تھا اور شہری آبادی کو نقصان سے بچایا گیا۔ انہوں نے جارحیت پر مبنی "نئے معمول" کے تصور کو مسترد کیا اور بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل رکھنے کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے حالیہ جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات چیت اور پرامن ذرائع سے تنازعات کے حل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا احترام کرنے پر زور دیا۔انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی ہمہ گیر حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئےایڈیشنل سیکرٹری نے پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کیا اور دہشت گردی کی بنیادی وجوہات جیسے غربت، ناانصافی اور غیرملکی قبضے کے خاتمے پر زور دیا۔

انہوں نے انسداد دہشت گردی کے بیانیے کے غلط استعمال کے ذریعے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے رجحان پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا کی لہر پر پاکستان کے خدشات بیان کیے۔افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہ ہو۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کے اصولی حمایت کا اعادہ کیا اور فلسطینیوں کے خلاف جاری قبضے اور تشدد کی مذمت کی۔ علاقائی سمندری معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی چین کے سمندر میں تحمل اور مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا اور چین کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور ’’ون چائنا پال‘‘ کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے ترقی پذیر ممالک پر پڑنے والے غیر متناسب اثرات کو اجاگر کیا اور ماحولیاتی انصاف کی ضرورت پر زور دیا نیز ترقی یافتہ ممالک سے مالی معاونت، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیت کی تعمیر سے متعلق اپنے وعدے پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔

اے آر ایف ، ایس او ایم کے موقع پر، عمران صدیقی نے لاؤس، میانمار، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ویتنام، فلپائن، جاپان اور آسٹریلیا کے سربراہان وفود سے دو طرفہ ملاقاتیں کیں نیز آسیان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے، خطے اور عالمی امور پر تبادلہ خیال اور آسیان کے ساتھ پاکستان کی "فل ڈائیلاگ پارٹنرشپ" کے حصول پر بات چیت کی گئی۔آسیان ریجنل فورم 1994 میں قائم کیا گیا تھا جو ایشیا پیسیفک کے 27 ممالک پر مشتمل ایک علاقائی سیکیورٹی مکالمہ پلیٹ فارم ہے، جس میں 10 آسیان ممالک اور دیگر شراکت دار شامل ہیں۔ پاکستان 1994 میں اس فورم کا 24واں رکن بنا تھا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات