ایسا ہو سکتا ہے کہ امریکہ اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائے، ٹرمپ کا عندیہ

فی الحال امریکہ کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے، روسی صدر تنازع کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں مجھے یقین ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا،امریکی صدرکی امریکی ٹی وی سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 جون 2025 11:32

ایسا ہو سکتا ہے کہ امریکہ اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائے، ٹرمپ کا عندیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جون 2025)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ امریکہ اسرائیل جنگ میں شامل ہو جائے، فی الحال امریکہ کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے، روسی صدرولادی میر پیوٹن نے مجھے فون کیا، ہماری اس تنازع پر طویل بات ہوئی، امریکی ٹی وی کی سینئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر تنازع کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں مجھے یقین ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوجائے گی تاہم کبھی کبھار ڈیل کیلئے لڑنا پڑتا ہے۔امریکی صدر نے بتایا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری ہیں اور ان کے بقول اب جب کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید فضائی حملے ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایران ممکنہ طور پر معاہدے کیلئے زیادہ آمادہ ہوگا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری ہیں اور موجودہ کشیدہ صورتحال کے باعث ایران اب ممکنہ طور پر معاہدے کیلئے زیادہ آمادہ ہوگا۔

کینیڈا میں جی-سیون سربراہی اجلاس کیلئے روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔ اسرائیل کے دفاع کیلئے اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا تھا کہ اگر ایران نے امریکا پر کسی بھی صورت میں حملہ کیا تو ہم اپنی فوجی طاقت کا بے مثال مظاہرہ کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر چاہیں تو ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے معاہدہ کرا سکتے ہیں اور اس خونریز تنازع کو ختم کر سکتے تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت ساری ملاقاتیں اور فون کالز ہو رہی ہیں، ایران اور اسرائیل معاہدہ کریں گے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہاتھا کہ یہ ویسا ہی معاہدہ ہوگا جیسا میں نے بھارت اورپاکستان کے درمیان کرایاتھا۔

پاکستان اور بھارت کے معاہدے میں امریکہ کیساتھ تجارت کی دلیل استعمال کی تھی۔ 2 بہترین رہنماؤں سے بات کی جو فوری فیصلہ کرسکتے تھے اور سب کچھ رُک گیاتھا۔تنازعات حل کرکے مشرق وسطیٰ کو ایک بار پھر سے عظیم بناؤ میں بہت کچھ کرتا ہوں لیکن کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیتاتھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ بندی دلیل اور بات چیت سے کروائی،میں نے دو بہترین رہنماؤں سے بات کی جو فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ پاک بھارت رہنماؤں سے بات چیت کے بعد سب کچھ رک گیا، پاکستان بھارت معاہدے میں تجارت کی دلیل دی تھی۔