Live Updates

ایپکانے خیبرپختونخوا حکومت کا بجٹ مسترد کردیا، سرکاری ملازمین کا شدید احتجاج، 23 جون کو وزیراعلی ہائوس کے سامنے دھرنے کا اعلان

بدھ 18 جون 2025 20:30

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء)آل پاکستان کلرکس ایسو سی ایشن اور آل گورنمنٹ ایمپلائیز کوآرڈی نیشن کونسل خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام سوات پریس کلب کے سامنے صوبائی بجٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ضلع بھر سے سرکاری ملازمین نے شرکت کی۔ مظاہرین نے موجودہ بجٹ کو ''سرکاری ملازمین کا معاشی قتل'' قرار دیتے ہوئے اسے یکسر مسترد کر دیا۔

مقررین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں 23 جون کو پشاور میں وزیراعلی ہاس کے سامنے دھرنے کا اعلان کر دیا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن سوات کے صدر علی رحمن، آل درجہ چہارم ملازمین کے صدر سید خطاب، سیکرٹری یونین کونسل عدنان سمیع، برکت علی، فواد علی، محمد یار نانا، حجاج، شوکت حیات، سبز علی اور دیگر نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ ملازمین کے ساتھ ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

مقررین کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور 30 فیصد ڈسپیریٹی الانس کا اعلان کیا، جب کہ صوبائی حکومت نے صرف 10 فیصد تنخواہوں میں اضافہ اور صرف 15 فیصد ڈسپیریٹی الانس دیا، جو کہ ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلی دعوی کرتے ہیں کہ وہ مرکز کو قرض دے سکتے ہیں، لیکن عملی طور پر صوبائی بجٹ میں ملازمین کو ان کا حق نہیں دیا گیا۔

مقررین نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کے طرز پر خاطر خواہ اضافہ کیا جائے، ڈسپیریٹی الانس کو 30 فیصد تک بڑھایا جائے، جب کہ میڈیکل، کنوینس اور ہاس رینٹ الانس میں بھی اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے تبادلوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا اور کہا کہ تبادلے اداروں کی کارکردگی کو متاثر کر رہے ہیں۔احتجاجی رہنماں نے واضح کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے فوری طور پر ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو 23 جون کو پشاور میں وزیراعلی ہاس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات