بھارت میں قیادت کا بحران ،سول اور عسکری قیادت ابہام اور انتشار کا شکار

ہر فریق ناکامی کا بوجھ ایک دوسرے پر ڈالنے میں مصروف،سمت گنگولی کے ہوش ربا انکشافات

جمعہ 20 جون 2025 14:40

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)بھارت میں سول و عسکری قیادت کے درمیان خلا بڑھتا جارہاہے ، جس سے کسی بھی بحرانی صورتحال میں متفقہ حکمت عملی وضع کرنے میں شدید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ انکشاف بھارت کے معروف سکالر اور خارجہ پالیسی کے تجزیہ کار سمت گنگولی نے امریکی جریدے فارن پالیسی میں شائع ہونے والے اپنے حالیہ مضمون میں کیاہے ۔

انہوں نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ کیا بھارت کی سول اور عسکری قیادت ہم آہنگ ہی کہاکہ بھارت کا بحران صرف عسکری نوعیت کا نہیں بلکہ گہرا ادارہ جاتی ہے۔ جو کچھ سامنے آ رہا ہے، وہ خاموشی نہیں بلکہ کھلی الزام تراشی ہے۔مودی حکومت اور عسکری قیادت پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپ میں شرمناک شکست کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈال رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے بیرون ملک جاکر پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپ میں بھارتی طیاروں کے نقصان کا اعتراف کیا۔

بھارتی سیاسی قیادت، خصوصا وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔مودی حکومت نے پاکستان کے شکست پر عوامی احتساب کی ذمہ داری صرف فوجی قیادت پر ڈال دی گئی۔یہ خاموشی بھارت کی اس تاریخی روایت کو چیلنج کررہی ہے جس میں جوہر لعل نہرو کے دور سے بھارتی فوج پر سویلین کنٹرول کو مقدم سمجھا جاتا تھا۔انڈین ایئر چیف مارشل امر پریت سنگھ کی جانب سے بین الاقوامی ایئر شو میں دفاعی خریداری کے عمل میں خامیوں اور بدعنوانی پر مودی حکومت پر کڑی تنقیدجیسے واقعات سے بھارت میں عسکری اختیارات کے بڑھتے ہوئے کردار اور سیاسی قیادت کی پسپائی کی عکاسی ہوتی ہے ۔

انیل چوہان کی طرف سے پاکستان کے خلاف جنگ میں طیاروں کی تباہی اور ایئر فورس کی کھلی شکایات دراصل قیادت میں دراڑ کا مظہر ہیں، جہاں ہر فریق ناکامی کا بوجھ ایک دوسرے پر ڈالنے میں مصروف ہے۔یاد رہے کہ ایک طرف جب بھارتی عسکری اور سیاسی قیادت شدید ابہام اور تضادات کا شکار ہے جبکہ پاکستان کی سول اورملٹری قیادت عالمی دبائو کے باوجود یکجہتی، تدبر اور مکمل طورپرہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے معاملات سنبھال رہی ہے۔

بھارت کا کمانڈ اینڈ کنٹرول بکھرتا ہو انظر آتا ہے،جبکہ پاکستان میں سول قیادت اہم اسٹریٹجک فیصلے عسکری قیادت کو سونپتی ہے ۔ بھارت کو اب شفافیت کی کمی نہیں بلکہ قیادت کے بحران کا سامنا ہے۔ دنیا یہ منظر واضح طور پر دیکھ رہی ہے ۔بھارتی قیادت کی صفوں میں ہم آہنگی نہیں بلکہ انتشار واضح ہے۔