وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس، ٹرین حادثات، ریل کاپ بے ضابطگیوں، تاخیر اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی

جمعہ 20 جون 2025 21:47

وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس، ٹرین حادثات، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت وزارت ریلوے اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان ریلوے سے متعلق جاری تحقیقات، حادثات اور بدانتظامی کے مختلف معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں جون 2025ء کے دوران سکھر، ملتان اور پشاور میں پیش آنے والے ٹرینوں کے پٹڑی سے اترنے کے حالیہ واقعات پر جامع تجزیہ پیش کیا گیا۔

وزیر ریلوے نے ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ اس ضمن میں سفارشات اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کر کے فوری طور پر مجاز اتھارٹی کو جمع کرایا جائے۔اجلاس میں عوام ایکسپریس کی کراچی سے روانگی میں تاخیر اور خانیوال میں فٹ اوور برج کے واقعے پر الگ الگ رپورٹیں طلب کی گئیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے ہدایت دی کہ خانیوال واقعے کی رپورٹ فوری طور پر جمع کروائی جائے تاکہ اس کی روشنی میں ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔

مزید برآں شاہین آباد کوارری کے بند ہونے کے معاملے میں متعلقہ ذمہ داریوں کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی اور رپورٹ فوری طور پر وزارت کو جمع کرانے کی تاکید کی گئی۔اجلاس میں ریلوے کی ذیلی کمپنی ریلوکاپ میں سامنے آنے والی بے ضابطگیوں پر جاری فیکٹ فائنڈنگ انکوائری پر بھی بریفنگ دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی میں متعدد مالی بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔

انکوائری کی سربراہی آئی جی پاکستان ریلوے پولیس (آئی جی/پی آر پی) نے کی۔ اجلاس میں انکوائری ٹیم کی جانب سے یہ سفارش بھی کی گئی کہ سابق افسران کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے فوجداری کارروائی شروع کی جائے۔وفاقی وزیر نے اجلاس کے دوران بدعنوانی پر ’’زیرو ٹالرنس‘‘ پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ کرپشن، غفلت یا غیر ذمہ داری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کارکردگی نہ دکھانے والے افسران اور عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا جائے گا۔محمد حنیف عباسی نے ہدایت دی کہ تمام افسران اور ملازمین اپنی ذمہ داریاں خلوص، شفافیت اور پیشہ ورانہ دیانتداری سے انجام دیں تاکہ پاکستان ریلوے کو ایک جدید، فعال اور عوام دوست ادارہ بنایا جا سکے۔