میرواعظ کا کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

ہفتہ 21 جون 2025 17:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طویل قید اور غیر انسانی حالات کی وجہ سے نظر بند افراد صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطا بق میر واعظ نے سرینگر کے علاقے نوہٹہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیراحمد شاہ کی صحت تہاڑ جیل نئی دلی میں انتہائی خراب ہے اور انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظر بند رہنما کے اہلخانہ کودو برس سے انکے ساتھ فون پر بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ دہلی ہائیکورٹ نے شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت بھی مسترد کر دی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے ۔

(جاری ہے)

میرواعظ نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ شبیر احمد شاہ کو فوری طبی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ ان کے اہل خانہ کو ان تک رسائی دے۔ شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائمقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ پروسٹیٹ کینسر کا شکار شبیر احمد شاہ کو فوری سرجری کی ضرورت ہے لیکن بھارتی حکام انہیں طبی امدار فراہم نہ کر کے انکی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت شبیر احمد شاہ اور دیگر نظر بند مزاحمتی رہنمائوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ا نہوں نے انسانی حقو ق کے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ شبیر شاہ اور دیگر اسیر رہنمائوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔ جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ نے بھی سرینگر میں ایک بیان میں شبیر احمد شاہ کی علالت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

شبیر احمد شاہ 2017سے تہاڑ جیل میں جھوٹے مقدمات میں نظر بند ہیں۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے ضلع سانبا میں ایک خاتون سمیت چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔بھارتی پولیس نے ضلع بانڈی پورہ سے بھی ایک نوجوان کو گرفتار کیا ۔ مقبوضہ جموںوکشمیر میں پہلگام واقعے کے بعد اب تک 4ہزار کے لگ بھگ لوگ گرفتار کیے گئے ہیں جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں۔

ادھر بی جے پی کی حکومت والی بھارتی ریاست آسام میں پولیس نے پہلگام واقعے کو مودی حکومت کی سازش قرار دینے اور سوشل میڈیا پر پاکستان کے حق میں تبصروں کی پاداش میں ایک اور مسلم شخص شفیق الحق کو گرفتار کر لیا ہے جس سے اپریل سے اب تک گرفتار کیے جانے والوں کی تعداد 94ہوگئی ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں ایک مسلمان رکن اسمبلی امین الاسلام بھی شامل ہیں۔