Live Updates

پہلگام حملے کی تحقیقات میں نیاانکشاف، حملے میں ملوث تینوں حملہ آور وہ نہیں جن کے خاکے پولیس نے جاری کئے تھے ، این آئی اے

منگل 24 جون 2025 16:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2025ء) بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ تینوں حملہ آوروں کا تعلق پاکستان سے ہے ، تاہم بھارتی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں اس دعوے کی نفی کی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اپریل میں پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکام نے فوری طور پربغیر کسی ثبوت کے اس کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں ملوث تینوں حملہ آور پاکستانی شہری ہیں ۔

بھارتی پولیس نے حملے کے اگلے ہی دن تین افراد کے خاکے بھی جاری کیے تھے اور ان میں سے 2کو پاکستانی جبکہ تیسرے کو مقامی کشمیری قرار دیاتھا۔ بعد ازاں مقامی کشمیری کو بھی پاکستانی قراردیاگیاتھا۔

(جاری ہے)

پہلگام واقعے کے تقریبا دو ماہ بعد بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی رپورٹ میں مودی حکومت کے سرکاری بیانیے کی نفی کی گئی ہے۔این آئی اے کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ جن افراد کے خاکے جاری کیے گئے تھے وہ درحقیقت اس حملے میں ملوث ہی نہیں تھے اور ان خاکوں کی بنیاد ایک ہلاک عسکریت پسند کے موبائل فون سے ملنے والی ایک غیر تصویر پر رکھی گئی تھی۔

این آئی اے کے نئے موقف سے نہ صرف حملے کے بعد پاکستان پر مودی حکومت کی طرف سے لگائے گئے الزامات مشکوک ہو گئے ہیں بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کو ایک طے شدہ ایجنڈے کے تحت پاکستان کے خلاف مذموم پروپیگنڈا مہم کے طور پر استعمال کیا گیا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارہ، جس پر پہلے ہی متنازعہ ہونے اور سیاسی اثر و رسوخ کے الزامات عائد کئے جاتے ہیں ، ایک بار پھر مشتبہ کردار ادا کر رہا ہے۔

پہلگام واقعے کے بعدتین کشمیری شہریوں نے حملے کی آزادانہ اور اعلیٰ سطح کی تحقیقات کے لئے کمیشن کی تشکیل کی غرض سے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، مگر عدالت نے ان کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ جج کب سے ایسے معاملات کے ماہر بن گئے ہیں؟عدالت نے مزیدکہاتھاکہ اس طرح کی درخواستوں سے بھارتی افواج کا مورال پست ہوتا ہے ۔بھارتی سپریم کورٹ کا یہ انکار نہ صرف شفاف انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی بلکہ اس نے پورے واقعے کو مزید مشکوک بنادیا ہے۔

بھارت کاہٹ دھرمی پر مبنی رویہ اور جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے کیونکہ مودی حکومت نے غیر مصدقہ دعوئوں اور جلد بازی میں دیئے گئے جارحانہ بیانات کے ذریعے دو ایٹمی طاقتوں کو جنگ کے دہانے پر لاکھڑا کیاتھا۔اگر خود بھارتی تحقیقاتی ادارے وزیراعظم مودی کی حکومتی بیانیے سے متفق نہیں تو عالمی برادری کیسے ان پر یقین کرسکتی ہے ۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات