Live Updates

ایران اسرائیل جنگ بندی پر ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر نوبیل امن انعام کیلئے نامزد

ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر نے امریکی صدر کی نامزدگی کے لیے نوبیل کمیٹی کو خط لکھ دیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 25 جون 2025 10:34

ایران اسرائیل جنگ بندی پر ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر نوبیل امن انعام ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2025ء ) ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر نوبیل امن انعام کیلئے نامزد کردیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر نوبیل امن انعام 2026ء کے لیے نامزد کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے جارجیا سے ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر نے صدر ٹرمپ کی نامزدگی کے لیے نوبیل کمیٹی کو خط لکھا ہے جس میں ان کی جانب سے نے صدر ٹرمپ کے کردار کو غیر معمولی اور تاریخی قرار دیا گیا۔

بڈی کارٹر نے اپنے خط میں مؤقف اپنایا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی کے سب سے بڑے ریاستی معاون کو مہلک ترین ہتھیاروں کے حصول سے روکنے اور اسرائیل و ایران کے درمیان مسلح تنازعے کے خاتمے میں صدر ٹرمپ کے غیر معمولی اور تاریخی کردار کے اعتراف میں انہیں نوبیل امن انعام کیلیے نامزد کیا جانا چاہیئے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں حکومت پاکستان بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور ان کی اہم قیادت کے اعتراف میں 2026ء کے نوبل پیس پرائزکے لیے نامزد کرچکی ہے، اس ضمن میں جاری بیان کے میں کہا گیا کہ عالمی برادری نے بلا اشتعال اور غیر قانونی بھارتی جارحیت کا مشاہدہ کیا جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی، اپنے دفاع کے بنیادی حق کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان نے آپریشن "بنیان مرصوص" شروع کیا جو اپنی علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے انجام دیا گیا تھا اور دانستہ طور پر شہری نقصان سے گریز کیا گیا تھا۔

حکومت کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے علاقائی انتشار کے موقع پر صدر ٹرمپ نے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں کے ساتھ مضبوط سفارتی مصروفیات کے ذریعے زبردست اسٹریٹجک دور اندیشی اور شاندار حکمت عملی کا مظاہرہ کیا جس نے تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کو کم کیا اور بالآخر جنگ بندی کو یقینی بنایا اور دونوں جوہری ریاستوں کے درمیان وسیع تر تنازعے کو ٹال دیا جس سے خطہ کے لاکھوں لوگوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر کی یہ مداخلت امن کےلئے ان کے حقیقی کردار اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کے لیے ان کے عزم کا ثبوت ہے، حکومت پاکستان بھارت اور پاکستان کے درمیان جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے میں مدد کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کی مخلصانہ پیشکشوں کو بھی تسلیم کرتی ہے اور اسے سراہتی ہے، یہ مسئلہ علاقائی عدم استحکام کا مرکز ہے، جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد تک جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔

حکومت پاکستان نے یہ بھی کہا کہ 2025ء کے پاک بھارت بحران کے دوران صدر ٹرمپ کی قیادت واضح طور پر ان کی عملی سفارت کاری اور موثر امن کاوشوں کی میراث کے تسلسل کو ظاہر کرتی ہے، پاکستان کو امید ہے کہ خاص طور پر غزہ میں رونما ہونے والا انسانی المیہ اور ایران کے حوالے سی کشیدگی سمیت مشرق وسطیٰ میں جاری بحرانوں کے تناظر میں ان کی مخلصانہ کوششیں علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات