بی جے پی ۔آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ، جموں وکشمیر کے مسلم تشخص کو مٹانے کی سرتوڑکوششیں

بدھ 25 جون 2025 18:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ بی جے پی اورآر ایس ایس کا گٹھ جوڑ جموں وکشمیر کے مسلم تشخص کو مٹانے اور پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کے تاریخی اور جذباتی رشتوں کو کمزور کرنے کی سرتوڑکوششیں کررہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگست 2019میں دفعہ370اور 35 اے کی غیر قانونی اور یکطرفہ منسوخی ، ریاست کی دو حصوں میں تقسیم اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کشمیرکی منفرد شناخت کو مٹانے کے بھارتی حکومت کے وسیع منصوبے کا حصہ تھا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسزکو کالے قوانین کے تحت استثنیٰ حاصل ہے ،انہوں نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو تفریح اور کاروبار کا ذریعہ بنایا ہے اوروہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے بھارتی منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن سرینگر سے ہوکر گزرتا ہے، جہاں کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے مسلسل مظالم برداشت کر رہے ہیں۔

انہوں نے نظربند حریت قیادت اور شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں جدوجہد آزادی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت نسل کشی کے ذریعے کشمیر کو بنجر زمین میں تبدیل کرنا چاہتا ہے لیکن اس کی بربریت کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتی۔سول سوسائٹی کے اراکین نے بھارت کے مسلط کردہ گورنر منوج سنہاکی انتظامیہ کے تحت مسلسل گرفتاریوں، جائیدادوں پر قبضے اور آزادی پسند کشمیریوں کو ہراساں کئے جانے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسیوں نے پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر رکھا ہے لیکن کشمیریوں کو دبایانہیں جاسکتا۔ اراکین نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے فعال کردار ادا کرے۔