کے الیکٹرک کا احتساب ناگزیر ہو چکا ہی: بچو عبدالقادر دیوان

کراچی کے بجلی بحران پر سنجیدگی سے فوری اقدامات کیے جائیں، چیئرمین پاک مسلم الائنس دیوان

جمعرات 26 جون 2025 19:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) پاک مسلم الائنس دیوان کے چیئرمین بچو عبدالقادر دیوان نے کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ، غیر منصفانہ بجلی بلوں اور کے الیکٹرک کے عملے کی مبینہ کرپشن پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے معاشی مرکز کو منظم منصوبہ بندی کے تحت زوال کا شکار بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے تاجر، صنعتکار اور متوسط طبقہ بیک وقت لوڈشیڈنگ اور بے تحاشہ بلوں کے دوہرے عذاب کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ کے الیکٹرک کا عملہ خود بجلی چوری جیسے سنگین جرائم میں ملوث پایا جا رہا ہے۔بچو دیوان نے انکشاف کیا کہ متعدد علاقوں میں کے الیکٹرک کے اہلکار نہ صرف ''کنڈا'' سسٹم کے ذریعے بجلی چوری کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ شہریوں کو اس میں شریکِ جرم بھی بنا رہے ہیں، جس کا مقصد پھر انہی صارفین کو دھمکا کر غیرقانونی وصولیاں کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر ایسا کون سا نظام ہے جو ایک پوری بستی کو صرف چند صارفین کے بل نہ دینے پر اندھیرے میں دھکیل دیتا ہی یہ اجتماعی سزا کہاں کا انصاف ہی چیئرمین پاک مسلم الائنس دیوان نے اس بات پر گہری تشویش ظاہر کی کہ کاروباری طبقہ شدید بحران کا شکار ہے، فیکٹریوں میں پیداوار رُک چکی ہے اور دفاتر بند ہونے کی نوبت آ گئی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ پنجاب میں بجلی کی فراہمی قدرے بہتر ہونے کی وجہ سے کاروباری برادری بڑی تعداد میں کراچی کو چھوڑ کر وسطی پاکستان کا رخ کر رہی ہے، جو کہ شہر قائد کے معاشی مستقبل کے لیے ایک خطرناک اشارہ ہے۔انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے بجلی بحران پر سنجیدگی سے فوری اقدامات کیے جائیں، کے الیکٹرک کے بے لگام اختیارات کو روکا جائے اور اس ادارے کا مکمل آڈٹ کرایا جائے۔

بچو دیوان نے کہا کہ آج کراچی کی روشنیاں صرف بجلی سے نہیں، معاشی امید سے وابستہ ہیں، اگر یہ شہر تاریکی میں گیا تو صرف سندھ نہیں، پورا پاکستان متاثر ہو گا۔انہوں نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ نہ پارلیمنٹ کا خوف رکھتے ہیں، نہ عوام کا، اور نہ ہی حکومتی اداروں کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت میں شامل ان رہنمائوں کی کوششوں کو سراہا جو اس بحران کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، اور کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ متحد ہو کر کراچی کے مستقبل کو بچانے کا ہے۔